راولپنڈی(مانیٹرنگ ڈیسک)آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجو ہ نے کہا کہ ڈان لیکس پر جب پہلا فیصلہ کیا تو میرے بیٹے نے کہا کہ آپ نے ایک پاپولر لیکن غلط فیصلہ کیا لیکن جب دوسرافیصلہ کیا تو بیٹے نے کہا کہ آپ نے غیر مقبول مگر درست فیصلہ کیا ہے،نوجوان نسل سٹریٹ فارورڈ ہے اور ہماری سمت درست بہتر بنادے گی.آرمی چیف نے کہا کہ کلبھوشن کے لئے وکیل ہم نے بلایا،ساری ذمہ داری صرف فوج پر ڈالنے سے ملک آگے نہیں چل سکتاسب کو اپنی ذمہ داری ادا کرنا ہوگی اور فوج اکیلے کچھ نہیں کرسکتی۔
تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے سپہ سالار نے کہا کہ گزشتہ دنوں فوج اور بالخصوص مجھے ٹارگٹ کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ کراچی یابلوچستان میں کچھ ہوتو فوج کو بلایا جاتا ہے،ریکوڈ ک پر فوج کام کررہی ہے،انڈس واٹر ٹریٹی پر فوج کام کررہی ہے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے مزید کہا کہ دہشتگردی کے خلاف ہم نے جرات آمیز جنگ لڑی ،فوجی جوانوں کو آرام کا وقت نہیں مل رہا، کوئی جوان شہید ہو تو غم اپنے دل پر محسوس کرتاہوں اور میں روز اپنے بچوں کا درد سہتا ہوں۔فوج پر تنقید آسان ہے مگر اس کی تکلیف کا کسی کواحسا س نہیں،مجھے احساس ہےجوان 24گھنٹے ڈیوٹی دیتے ہیں۔
آرمی چیف نے کہا کہ ڈان لیکس پر جب پہلا فیصلہ کیا تو میرے بیٹے نے کہا کہ آپ نے ایک پاپولر لیکن غلط فیصلہ کیا لیکن جب دوسرافیصلہ کیا تو بیٹے نے کہا کہ آپ نے غیر مقبول مگر درست فیصلہ کیا ہے،نوجوان نسل سٹریٹ فارورڈ ہے اور ہماری سمت درست بہتر بنادے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت میں انتہا پسندی کی ایک نئی جہت پروان چڑھ رہی ہے اور نفرت کا کلچر تیزی سے فروغ پارہا ہے،نفرت کے فروغ سے بھارت اپنا قومی تشخص مسخ کررہا ہے،انتہا پسند ہندو تنظیم نے ہندو توا اور گائو رکھشا جیسی مہم شروع کررکھی ہے اور بھارت کے مغربی علاقوں میں مساجد اور گردوارے جلائے جارہے ہیں۔آرمی چیف کا کہنا تھا کہ ریاست کی رٹ کو مکمل طور پر بحال کریں گے،انتہا پسندی کی بنیاد کوئی نظریہ یا مذہب نہیں ،انتہا پسندی کا مقصد نفرت اور عدم برداشت پیدا کرنا ہے۔
eource…
http://dailypakistan.com.pk/national/18-May-2017/579486