سابق صدر آصف زرداری کا کہنا ہے کہ ہم چیئرمین نیب کے سامنے کیوں جائیں انہیں خود پارلیمنٹ کے سامنے پیش ہونا چاہیے۔
قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے سابق صدر اور پی پی پی کے شریک چیئرمین آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ہمیں کہا جاتا ہے کہ ہم چیئرمین کے سامنے پیش ہوں، ہم ان کے سامنے کیوں جائیں؟ چیئرمین نیب کو چاہئے کہ وہ پارلیمنٹ کے سامنے پیش ہوں، حکومت کومشورہ ہے کہ نیب کو ٹائٹ کرے،تاکہ ملک چلنے لگے۔
سابق صدر نے کہا کہ مجھے نیب کو کوئی ڈر نہیں، میں نے بہت نیب دیکھے ہیں، میں پہلے بھی نیب کے سامنے پیش ہوتا رہا ہوں اور آئندہ بھی ہوتا رہوں گا لیکن مجھے فکر آپ لوگوں کی ہے، اگر آپ کو بھی نیب کے سامنے پیش ہونا پڑا تو پھر اس دن آپ کا کیا بنے گا، مجھے آپ کا غم زیادہ ہے اپنا نہیں۔
آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ہمیں پارلیمنٹ کو عزت دینی ہے اور اسے مضبوط کرنا ہے ، اور پارلیمنٹ میں شامل نئے دوستوں کو بھی سکھانا ہے، میں پارلیمنٹ اور جمہوریت کے لیے ہی کام کرنا چاہتا ہوں جو کرتا رہوں گا، مریم نواز یا اورکسی کی بہن بیٹی کو جیل میں نہیں دیکھناچاہتے۔
سابق صدر کاکہنا تھا کہ آج کل بغیر سوچے سمجھے فیصلے کیےجا رہےہیں، ہمارے دوست پاکستان کو ناکام ریاست کے طور پر نہیں دیکھنا چاہتے ہم بھی نہیں ، آج اپنی بندرگاہ دے کر چین سے کہا ہمارا بارڈر آپ کا بارڈ ر ہے، لیکن برے وقت میں چین بھی آپ کو نہیں بچا سکے گا ہر کوئی اپنے مفاد کو دیکھے گا، کوئی باہر کی طاقت آپ کونہیں بچاسکتی کیونکہ ہرکوئی اپنےملک کاسوچتا ہے۔
آصف زرداری نے کہا کہ حکومت کو 6 ماہ ہوگئے لیکن ابھی تک کوئی قابل ذکر کام نہیں ہوا، ڈالر اوپر جارہا ہے، اسٹاک ایکسچینج سے 50 ارب ڈالر غائب ہو چکے ہیں، حکومت کا کوئی ادارہ کام نہیں کر رہا، ان کی حکومت کو دیمک کھارہی ہے، ہم اس حکومت کو نہیں گرائیں گے اسے تو خود گرنا ہے، مانگے تانگےکی حکومت پتہ نہیں کتنے دن چلتی ہے۔