چوک اعظم{ صبح پاکستان } تفتیشی نے عدالتی حکم ہوا میںاُڑا دیا ۔چوک اعظم پولیس گھر میں گھس گئی ،چادر چار دیواری کا تقدس پامال کر دیا ۔جان بخشی کے لیے تفتیشی نے 50ہزار روپے مانگ لیے ۔رقم نہ دینے پر جھوٹے مقدمات میں پھنسانے کی دھمکیاں ۔متاثرین کی پریس کانفرنس تفصیل کے مطابق چک نمبر 416ٹی ڈی اے کے رہائشی محمد یوسف ولد خیر محمد نے اہنے ساتھیوں صادق حسین ،محمد علی ،ملک سعید اعوان اور محمد صادق کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ ان کے علاقہ کے معروف درخواست باز عبدالستار اور غلام مصطفےٰ آرائیں نے کھال کے تنازعہ پر جھوٹے مقدمات اور درخواستوں کے ذریعے ان کی زندگی اجیرن بنائی ہوئی ہے آئے روز جھوٹی درخواستیں دی جاتی ہیں۔چوک اعظم پولیس ان کی سرپرستی کرتی ہے ۔گزشتہ روز ہمارے خلاف جھوٹی درخواست پر ہمارے خلاف مقدمہ نمبر 43/19درج کیا گیا جس کی بابت ہمیں کسی انکوائری میں بھی نہیں بلایا گیا ،معلوم ہونے پر ہم نے سیشن کورٹ لیہ سے ہم نے عبوری ضمانت کروائی اور تھانہ چوک اعظم میں تفتیشی آفیسر کو ضمانت کا نوٹس دینے کے کے لیے چارر گھنٹے انتظار کرتے رہے ،تفتیشی آفیسر عصمت امان کو موبائیل پر کال کرتے رہے ۔جسے تفتیشی آفیسر نے اٹینڈ نہیں کیا ۔ہم نے محرر کو نوٹس جمع کرایا اور گھر چلے گئے ۔گزشتہ رات تقریباََ 3بجے تفتیشی آفیسر عصمت امان اپنے دیگر 5ساتھیوں کے ہمراہ ہمارے گھر کی دیواریں پھلانگ کر داخل ہوگئے او ر مجھے گھسیٹتے ہوئے باہر لے آئے میرے شور کرنے پر گھر کی خواتین چھڑانے کے لیے آئیں تو پولیس نے انہیں دھکے دیے اور تشدد کیا ۔مزید شور پر پڑوسی محمد ارشد اور محمد صادق آگئے اور انہوںنے میری جان چھڑائی ۔تفتیشی آفیسر عصمت امان نے کہا کہ تم نے ضمانت کے لیے وکیل کو پیسے دیے ہیں تو مجھے کیوں نہیں دیے ۔جان بخشی کرانا چاہتے ہو تو مجھے 50ہزا روپے دو منت سماجت کر کے ہم نے ایک دن کا وقت لیا ۔تفتیشی آفیسر نے کہا کہ اگر کل تک پیسے نہ دیے تو تمہیں جھوٹے مقدمات میں پھنسا دوں گا ۔
انہوںنے آئی جی پنجاب ،ڈی آئی جی ڈیرہ غازی خان اور ڈی پی او لیہ سے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ جھوٹے مقدمات خارج کیے جائیں اور جھوٹے مدعیان اورچادراور چار دیواری کا تقدس پامال کرنے والے پولیس ملزمان کے خلاف سخت کاروائی کی جائے
رپورٹ ۔ ممتاز مچھرانی پریس رپورٹر