چوک اعظم(عمر شا کر سے )پولیس تھانہ چوک اعظم کی غنڈہ گر ی،چک نمبر341/TDAمیں چادر چار دیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے گھر میں سوئی نوجوان لڑکیوں گھسیٹتے ہوئے گاڑی میں ڈال کر تھانہ میں لے آئے دوزوز تک تھانہ کے کمرے میں بند رکھا،دوروز بعد ہائی کورٹ ملتان میں پیش کرکے چھوڑ دیا،سب انسپکٹر محمد افضل اورتین کانسٹیبلوں نے دروازے کوٹھڈے مار کر توڑ کر اندر سوئی ہوئی میری بیٹیوں اوربھانجیوں کو زبردستی اٹھا کر لے گئے تھے محمد نواز شیخ کی میڈیا سے گفتگو اہل علاقہ پولیس کی غنڈہ گردی کے خلاف سراپا احتجاج تفصیل کے مطابق گزشتہ چند روز چک نمبر341/TDAکے رہائشی غریب شخص شیخ محمدنواز نے DPOلیہ کو ایک تحریری درخوات گزاری جس میں موقف اختیار کیا کہ میں 28.3.2018کواپنے اہل عیال کے ہمراہ اپنے گھر میں سویا ہوا تھا رات کے نو بجے کے قریب تھانہ چوک اعظم میں تعینات سب انسپکٹر محمدافضل ،تین کانسٹیبلان ،اللہ دتہ ولد محمداقبال شیخ ،محمداقبال شیخ ساکنان واندر اڈہ چادر چاردیواری کا تقدس پامال کرتے ہوئے میرے گھرمیں گھس آئے اورکمرے کے دروازے دھکے دے کر توڑ دیا اورمجھے زدوکوب کرنا شروع کردیا میری بیٹیاں روبینہ بی بی ،زہرہ بی بی اور بھانجیاں گلشن بی بی اور ثوبیہ بی بی دوسرے کمرے میں سوئی ہوئے تھی پولیس نے غنڈہ گردی کا مظاہرہ کرتے ہوئے میری بیٹیوں اور بھانجیوں کو زبردستی گھسیٹتے ہوئے سرکاری ڈالے میں بٹھا لیا ہمارے شور واویلا کرنے پر قریبی سکندر ولد فقیر ،مشتاق احمد ولد محمدحسین اور دیگر آگے انہوں نے سب انسپکٹر محمدافضل سے پوچھاکہ بچیوں کو کہاں لے جارہے ہو تو اس نے کہاکہ ہمیں ہائی کورٹ ملتان سے حکم ملا ہے کہ ان کوبرآمد کر ولیکن پولیس نے دوروز تک میری بیٹیوں اوربھانجیوں کو تھانہ کے ایک کمرے میں محبوس رکھا اوربعد میں ہمارے شور کرنے پر پولیس نے کمال ہوشیاری دکھاتے ہوئے نوجوان بچیوں کو ہائی کورٹ ملتان کے کسی جسٹس کے پاس پیش کرنے کے بعد ہماری بچیوں کو چھوڑ دیا محمدنواز شیخ نے اہل عیال کے ہمراہ احتجاج کرتے ہوئے کہاکہ ہماری اللہ دتہ محمداقبال کے ہمراہ رشتہ کا تنازعہ چلا آرہا ہے لیکن انہوں نے پولیس کے سب انسپکٹر محمدافضل کو بھاری رشوت دے کر ہمارے گھر دھاوا بولا ہے اورچادر چاردیواری کا تقدس بھی پامال کیا ہے اور ہمارے نوجوان بیٹیوں اور بھانجیوں کو بھی ناجائز تھانہ میں محبوس رکھا ہے انہوں نے وزیر اعلی پنجاب ،چیف جسٹس آف پاکستان،آئی پنجاب ،ڈی آئی جی ڈیرہ غازیخان اورڈی پی او لیہ سے سب انسپکٹر محمدافضل اوران کے ساتھ آنے والے کانسٹیبلان کے خلاف نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔ایس آئی محمد افضل نے موقف دیتے ہوئے کہاکہ ہم نے ہائی کورٹ لاہور ملتان بنچ کے حکم پر ان کے گھر سے بچیوں کو برآمد کیااور عدالت عالیہ میں پیش کیا تھا