چوک اعظم (صبح پا کستان )والدہ کو زخمی کرکے آتشیں اسلحہ کے زور نوجوان لڑکی اغوا کرنے والے ملزمان پر پولیس مہربان ۔ضلعی صدر تحریک انصاف کی مداخلت پر چار دن بعدمقدمہ درج۔ چوک اعظم پولیس ملزمان کی گرفتار کرنے سے گریزاں ۔اہلیان علاقہ سراپا اجتجاج ۔آئی جی پنجاب مجھے زخمی کرکے میری بیٹی کو اسلحہ کے زور پر اغوا کرنے والے ملزمان گرفتار کرا کر بیٹی کو بازیاب کرائیں کلثوم بی بی کی ذرائع ابلاغ کے نمائندگان سے گفتگو تفصیل کے مطابق چوک اعظم کے نواحی گاؤں چک نمبر 400ٹی ڈی اے کی رہائشی کلثوم بی بی نے گزشتہ روز سماجی سیاسی شخصیات کے ہمراہ ذرائع ابلاغ کے نمائندگان کے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں محنت مزدوری کر کے اپنا اور اپنے ایک بیٹے اور بیٹی کا پیٹ پالتی ہوں 16اکتوبر بروز منگل میں گاؤں کی دوسری خواتین کے ہمراہ زمیندار اللہ ڈتہ کلاچی کے رقبہ سے کپاس چنائی کر رہی تھی کہ ملزمان مختیار حسین مسلح رائفل جون عباس مسلح چھرا عدنان مسلح پسٹل شان مسلح سریا منظر عباس مسلح کلہاڑی خلیل احمد مسلح پسٹل مسماۃ روبینہ بی بی اور تین کس نا معلوم دو کاروں پر سوار ہو کر آئے خوف وہراس پھیلا کر شان نے میری تیرہ چودہ سالہ بیٹی سویرا کو بالوں سے پکڑ کے دبوچ لیا اور گھسیٹتے ہوئے گاڑی کی طرف لے جانے لگا تو میں اپنی بیٹی کو بچانے کے لئے بھاگی تو منظر عباس نے کلہاڑی کا مجھ پر وار کیا جو مجھے دائیں رخسار اور ناک پر لگا اسی اثنا میں دیگر ملزمان نے مجھے زد کوب کیا اور میرے کپڑے پھاڑ دیے میرے اور دیگر خواتین کے شور شرابہ پر اللہ ڈتہ کلاچی مشتاق احمد ٹوانہ سمیت کثیر تعداد میں اہلیان دیہیہ آگئے ملزمان نے میری جواں سال بیٹی کو مجھے زخمی کر کے آتشیں اسلحہ کے زور پر زنا حرام کے لئے اغواکر کے لے گئے ملزمان انتہائی بااثر ہیں مقامی پولیس ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرنے سے بھی گریزاں تھی اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے قیصر عباس و دیگر نے کہا کہ مقامی پولیس ملزمان کے خلاف کاروائی سے گریزاں تھی تو علاقہ کی سر کردہ زمیندار اور سیاسی شخصیات نے مقامی ایم پی اے لالہ طاہر رندھاوہ کے بھائی ضلعی صدر تحریک انصاف چوہدری بشارت رندھاوہ سے ملاقات کی اور اس ظلم و بر بریت پر مقدمہ درج نہ ہونے پر اجتجاج کیا بشارت رندھاوہ کے نوٹس لینے پر پولیس نے منگل کے واقعہ کی جمعہ کے دن مقدمہ نمبر 604/18زیر دفعہ 365Bت پ درج کیا مگر ملزمان کو گرفتار نہ کیا گیا مدعیہ کا رخسار اور ناک زخمی کرنے کی دفعات جو کہ ایم ایل سی میں درج ہیں وہ بھی درج نہ کی گئی ہیں جو کہ انتہائی ظلم ہے کلثوم بی بی نے آئی جی پنجاب آر پی او ڈیرہ غازیخان اور ڈی پی او لیہ سمیت اعلی آفیسران سے مطالبہ کیا ہے کہ علاقہ میں خوف کی علامت بننے والے بااثر ملزمان کے خلاف خفیہ انکوائری کرائی جائے مزید برآں نامزد ملزمان کو گرفتار کر کے میری بیٹی کو بازیاب کرایا جائے