کسی بھی جمہوری حکومت میں بیوروکریسی کی کوشش ہوتی ہے کہ وہ منتخب عوامی نمائندوں کے درمیان ایسے حالات بنا دیے کہ وہ آپس میں کسی بھی عوامی اجتماعی انفرادی مسئلہ پر یکجا نہ ہو سکیں اور بیورو کریسی کو اپنی من مانی کرنے کا کھلا موقع ملے ضلع لیہ میں تعینات ہونے والے ذیشان جاوید ڈپٹی کمشنر لیہ کے چارج لینے سے پہلے ہی ضلع لیہ کے باسیوں کی بد قسمتی کہ یہاں کے منتخب عوامی نمائندگان دونوں تحریک انصاف کے منتخب ایم این ایز ملک نیاز جھکڑاور عبدالمجید نیازی کے دوران انتخابی مہم کے دوران سے ہی اختلافات پڑ گئے تھے جو کہ آئے روزبڑھتے ہی جا رہے ہیں اسی طرح حکمران جماعت کے تین ایم پی ایز لالہ طاہر رندھاوہ سید رفاقت گیلانی سردار شہاب الدین سہیڑ کے درمیان بھی سرد گرم جنگ جاری ہے ذراءع کے مطابق ایم پی اے ملک احمد علی اولکھ کو پنجاب گورنمنٹ کے ترقیاتی فنڈ جاری کیے ہیں تو ایم این اے عبدالمجید نیازی نے جماعت کو خط لکھا کہ احمد علی اولکھ ماضی میں میاں برادران کے دست راست تھے گزشتہ پنجاب اسمبلی میں بوجہ اپوزیشن رکن عبدالمجید نیازی کو ترقیاتی فنڈ نہیں ملاتھا لہذا ملک احمد علی اولکھ یا تو پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا باقاعدہ اعلان کریں نہیں تو اولکھ صاحب کو دیے جانے والے ترقیاتی فنڈز پر نظر ثانی کی جائے جبکہ مہر اعجاز اچلانہ مسلم لیگی ایم پی اے ہونے کے ناطے خاموشی سے پس پردہ رہے کر ایام گزار رہے ہیں الغرض منتخب عوامی نمائندگان تو آپس کی بے مقصدی لاحاصل جنگ میں مصروف ہیں ان حالات ڈپٹی کمشنر لیہ کو جہاں کسی مخصوص عوامی نمائندے کے قربت سے بچتے ہوئے اپنے فراءض منصبی ادا کرنے ہیں وہیں عوامی مسائل کو حل کرنے کے لیے بھی اپنی ٹیم پر چیک اینڈ بیلنس رکھنا ہوگا چوک اعطم جو کہ میرا شہر ہے اسکے مسائل ڈپٹی کمشنر لیہ کی نظر اس توقع پر کرتا ہوں کہ جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے ڈپٹی کمشنر لیہ صاحب ترجیحی بنیادوں پر اس شہر کے مسائل کرانے کے لیے اپنے اختیار کو بروئے کار لاتے ہوئے اقدامات کریں گئے
چوک اعظم کے مسائل کی توجہ دیتے ہوئے ڈپٹی کمشنر صاحب اس بات کو بھی مد نظر رکھیں کہ ماضی میں حالیہ ہونے والے انتخابات کے بعد بھی چوک اعظم میں کوئی ترقیاتی کام نہ ہوسکا منتخب ممبران میونسپل ایکدوسرے کے خلاف الیکشن ٹربیونل لاہور ہائیکورٹ ملتان پنچ اور سپریم کورٹ اسلام آباد میں ہی کیسز لڑتے جھگڑتے رہے جس کے سبب دن گزر مگر کل تک ایکدوسرے کو نیچا دکھانے کے لیے اپنے سرمائے اور صلاحیتوں کو ضائع کرنے والے سیاسی زعما آج ایک ہو چکے ہیں مگر مسائل شہر جوں کے توں ہیں چوک اعظم کو تحصیل کا درضہ دلوانے کا مطالبہ چالیس سال پرانا ہے مگر اس پر عملی اقدامات نہیں ہو سکے ابھی چوک اعظم کو تحصیل کا درجہ دینے کے لیے وزیراعلی سیکرٹریٹ سیکرٹری ایس این بی آر کمشنر ڈیرہ غازیخان اور ڈپٹی کمشنر لیہ آفسز کے درمیان لیٹرز کی ایک چین چلی ہوئی ہے چوک اعظم میں سیوریج کی صورت احوال انتہائی ابتر ہے چوک اعظم کے نواح میں چار نہریں اور وسیع جنگلات ہے ماضی میں زیر زمین پانی انتہائی صحت افزا تھا مگر اب سیوریج کے رستے پانی کے سبب چوک اعظم کے باسیوں میں تیزی سے ہیپاٹاءٹس بی اور سی چھیل رہا ہے ڈویزنل پبلک سکول بوائز اینڈ گرلز ونگ کی تعمیر کا کام گزشتہ آٹھ سال سے زائد عرصہ سے اسی فیصد سے زائد ہو چکا ہے نو تعمیر شدہ بلڈنگ اب بھوت بنگلے میں تبدیل ہو رہی ہے اسکی تعمیر مکمل کراتے ہوئے اس میں کلاسز کا اجراء کیا جانا اشد ضروری ہے تا کہ ڈویزن بھر کے طلبہ طالبات کی نجی اکیڈمی اور پرائیویٹ کالجز مالکان سے جان چھوٹ سکے
چوک اعظم جنرل بس اسٹینڈ ویران پڑا ہے جب کہ نجی ٹرانسپورٹ مافیا نے اندرون شہر میں اپنے اڈے بنا لیے ہیں جن کے پر یشر ہارنون اور زہریلے دھوئیں سے شہری مختلف بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں چوک اعظم ہسپتال مین کنٹین نہیں دور دراز سے آنے والے مریضوں اور انکے لواحقین کو کسی بھی معمولی چیز کی خریداری کے لیے بھی شہر ایک کلو میٹر کا سفر طے کرنا پڑتا ہے چوک اعظم میں ناجائزتجاوزات کی بھرمار ہے میونسپل کمیٹی کا عملہ نا جائز تجاوزات مافیا کے سامنے بے بس ہے شہر میں پھل فروٹ سبزی گوشت فروشوں کے سبب تعفن ہی پھیلا رہتا ہے حسنین چلڈرن پارک اور بلال پارک عرصہ دراز سے اجڑے ہوئے ہیں میونسپل کمیٹی کے آفیسران ملازمین کے چار رہائشی کواٹرز میں سے تین پر اور محکمے براجمان ہیں ایک رہائشی کواٹر ریٹائر معلمہ کے قبضہ میں ہے جو کہ طویل عرصہ سے اس رہائشی کواٹر پر قابض ہے جونہی کوئی چیف آفیسر تعینات ہوتا ہے ریٹائرڈ معلمہ تین ماہ کا سیاسی اثرو رسوخ سے ٹائم لے لیتی ہے چیف آفیسر میونسپل کمیٹی جناح ہال میں چار پائی یا دفتر میں ہی سو کر اپنا تبادلہ کرا جاتے ہیں ایک کواٹر میں اے ای او ایجوکیشن کا دفتر جبکہ تیسرے رہائشی کواٹر میں ڈی ایس پی سرکل چوبارہ کی رہائش ہے سول ہسپتال کی خالی ہونے والی بلڈنگ کے رہائشی کواٹرز میں اے ای او ایجوکیشن کا دفتر کرائے کی بلڈنگ میں قائم پوسٹ آفس پٹوارخانہ بن سکتے ہیں چوک اعظم میں سیوریج کا پانی خورشید سپورٹس کمپلیکس ملتان روڈ اور فاریسٹ پارک لیہ روڈ کی جنوبی دیواروں مین پڑ رہا ہے جس کی وجہ سے ان دونوں عمارتوں کی دیواریں کسی بھی وقت گر سکتی ہیں چوک اعظم میں سٹریٹ لاءٹس کا نظام با الکل بند ہے جس کے سبب سر شام ہی سٹریٹ کرائم کی وارداتیں معمول بن چکی ہیں ملتان روڈ با المقابل گلی ڈاکٹر اللہ بخش ڈونہ گڑھا بن چکا ہے جس کے سبب آئے روز حادثات ہوتے رہتے ہیں جس سے نا قابل تلافی نقصان ہوتا رہتا ہے بائی پاس ملتان لیہ روڈ پر بڑے بڑے گڑھے بن چکے ہیں چوک اعظم میں صفائی کا نظام بھی ابتر صورت اختیار کر چکا ہے
درج بالا چند اہم حل طلب مسائل تھے امید ہے ڈپٹی کمشنر لیہ ذیشان جاوید ان مسائل کو حل کرانے کے لیے اقدامات کریں گے ۔