نو آبادیاتی شہر چوک اعظم کے باسیوں سے یوں نے ماضی میں یہاں کی انتخابی سیاست میں حصہ لینے والی شخصیات نے اپنی اپنی انتخابی مہم کے دوران یا منتخب عوامی نمائندگان ایم این ایز ایم پی ایز نے بہت زیادہ وعدیے کیے مگر ایفا نہ ہو سکے الٹا جنوبی پنجاب کا معروف ترین کاروباری مرکز روز بروز بنیادی مسائل میں ہی گھرتا جا رہا ہے عوامی مقامات پر یہاں کے سیاست دان عوام کو بیواقوف بنانے کے لیے ایک دوسرے کی کرپشن اور انکے خلاف عدالتوں انٹی کرپشن اور نیب میں جانے کے بلندوبانگ دعویے کرتے ہیں مگر نجی محفلوں پارٹی اجلاسوں اور مشترکہ دوستوں کی دعوتوں میں باہم شیرو شکر ہوتے ماضی میں جو وعدے سیاستدانوں کی جانب سے کیے گئے اور ان پر عمل درآمد نہیں ہو سکا ان میں قابل ذکر چوک اعظم کو تحصیل کا درجہ دلوانا چوک اعظم میں دانش سکول کا قیام ٹیل منڈ انہر کے شرقی سائیڈ پر ماچھو فاریسٹ رینج میں فاریسٹ یونیورسٹی کا قیام چوک اعظم میں کامرس کالج کا قیام چوک اعظم میں شھریوں کے لیے واٹر فلٹریشن پلانٹس یا واٹر سپلائی سکیم چوک اعظم میں ایک اورتھانہ صدر کا قیام چوک اعظم میں ایک ایک اور بوائز اور گرلز ہائی سکولز کا قیام معذور بچوں کے لیے سپیشل ایجوکیشن سکول کا قیام چوک اعظم میں آئے روز آراضی کے بڑھتے ہوئے تنازعات کے سبب پٹوار سرکل کی جمع بندی چوک اعظم میں خواتین کے لیے ووکیشنل کالج کا قیام ڈویزن پبلک سکول میں کلاسز کا اجراء الغرض مختلف اوقات میں سیاستدانوں کی جانب سے کیے جانے والے وعدوں کی لسٹ طویل ہے جنہیں شائد ضبط تحریر نہیں لایا جا سکتا ہے گزشتہ تین دہائیوں سے چوک اعظم کے باسیوں سے ایک اور وعدہ جو کہ شدو مد سے کیا جا رہا ہے وہ سوئی گیس کا ہے بڑھتی ہوئی آبادی اور فضائی آلودگی کے سبب چوک اعظم اور اسکے گردونواح کے باسیوں کی سوئی گیس شدید ہنگامی ضرورت ہے ماضی قریب میں ہی چوک اعظم کے نواح میں گھنا جنگل ہوا کرتا تھا ابتدائی طور پر گھر میں لکڑیاں جلانے کے کا ٹنے کے سبب جو کام شروع ہوا اس کے سبب یہاں ملکی لیول کے ٹمبر مافیا پیدا ہوئے لاہور کراچی ملتان راولپنڈی کوءٹہ کی ٹمبر مارکیٹس تک انکی رسائی تھی جہاں ماضی میں گھنے جنگل ہوا کرتے تھے وہاں اب جھاڑیاں ہی نظر آتی ہیں ماضی میں کامیاب ایم این ایزاور ایم پی ایز مختلف اوقات میں اس سلسلہ میں مختلف سکی میں بنا کر داد وصول کی کہ کبھی لیہ سے ہیرا اڈہ لالہ زار بھاگل اور چوک اعظم میں سوئی گیس کا سروے اور کبھی چوک منڈا سے ریاض آباد دھوری اڈہ اور چوک اعظم سروے اور کبھی چوک منڈا کوٹ ادو روڈ پر سے پیر جگی لدھانہ بھاگل کوٹ ربانی اور ان سے ملحقہ چکوک سے ہوتی ہوئی چوک اعظم لانے کا سروے کیا گیا مگر وہ وعدے وعدے ہی رہے اور ان پر کوئی عملی قدم نہ اٹھایا جا سکا گزشتہ الیکشن میں پاکستان تحریک انصاف اور صابری گروپ کے مشترکہ انتخابی جلسوں کارنر میٹنگوں میں امیدوار ایم این اے ملک نیاز جھکڑ اور آزاد امیدوار ایم پی اے لالہ طاہر رندھاوہ نے جہاں اورانتخابی وعدے کیے وہاں چوک اعظم میں سوئی گیس کا بھی وعدہ کیا مگر الیکشن تو یہ پینل جیت گیا لالہ طاہر رندھاوہ بھی تحریک انصاف میں شامل ہو گئے مگر کامیابی کے من پسندوں تبادلوں اور ابتدائی طور پر ہونے والی ڈیلی ویجز ملازمین کی بھرتیوں کے سبب اپنا شہر اپنی قیادت کے نعرہ کے سبب شہر کے مسائل حل ہونے کی بجائے آئے روز بڑھتے جا رہے ہیں اور وہ وعدے جو انتخابی جلسوں جلوسوں میں کیے گئے تھے انہیں پورا کرنا تو دور دور تک نظر نہیں آرہا جبکہ ایکدوسرے کو نیچا دکھانے پارٹی قیادت نجی محفلوں اور پبلک مقامات پر بھی ایک دوسرے کے بارے دبے لفظوں میں گلویے شکوے شکایات کا بازار گرم ہے چوک اعظم میں سوئی گیس کی فراہمی بلاشبہ اہلیان علاقہ کی اشد ضرورت جسے پورا کیا جانا اشد ضروری ہے ملک نیاز احمد جھکڑ اپنے سیاسی جانشیں کے طور پر اپنے بیٹے ملک اویس جھکڑکا باقاعدہ اعلان کر چکے ہیں اگر وہ چوک اعظم میں سوئی گیس فراہم کرا دیتے ہیں تو انکے سیاسی جانشین کا سیاسی روشن مستقبل کے لیے یہ بہت ہی انکے سیاسی کئیریر کے لیے بھتر ہو گا پاکستان تحریک انصاف کے ایم این اے عبدالمجید خان نیازی چند روز قبل جب رانا حفیظ سبحانی کی دعوت پر سابق کونسلر میونسپل کمیٹی ماسٹر رفیق کے ڈیرہ پر آئے تو انہوں نے بھی چوک اعظم میں سوئی گیس کی فراہمی کے لیے ترجحیی بنیادوں پو کردار ادا کرنے کا اعلان کیا چوک اعظم میں سوئی گیس کی فراہمی سے جہاں مھنگے داموں شھریوں کو ایل پی جی خریدنا پڑتی ہے اس سے بچت ہو گی وہیں چوک اعظم کے نواح میں بچھے کچھے جنگل کا تحفظ ممکن ہو سکے ۔ ۔