چوک اعظم {صبح پا کستان }انسان دوست معاشرے کے قیام کے لیے محمد عمر شاکر کا کردار قابلِ تقلید ہے ۔بطور قلمکار اور سماجی کارکن انکی خدمات کا اعتراف ضروری ہے ۔ان خیالات کا اظہار معاونِ خصوصی وزیر اعلیٰ پنجاب سید رفاقت گیلانی ۔سینئر صحافی انجم صحرائی ،فریداللہ چوہدری ،محسن عدیل ،ملک مقبول اِلٰہی ،محمد صابر عطائ تھہیم،عبدالرحمان فریدی،سابق ضلعی صدر تحریکِ انصاف چوہدری بشارت رندھاوا،کالم نگار لقمان اسد،عبداللہ نظامی ،ملک عرفان اعوان ،معروف معلم مقبول ہراج ،محمد اقبال چوہان ،سید کوثر شاہ،معروف ادیب ناصرملک ،انجینئر شبیر اختر قریشی ،سابق نائب ناظم اظہر خان کھتران ،کامران تھند،عبدالرئوف نفیسی ،محمدعمرفاروق،ڈاکٹر شہباز قریشی اور دیگر نے پریس کلب چوک اعظم میں معرف قلمکار و سماجی راہنمائ محمد عمر شاکر کے اعتراف میں منعقدہ تقریب ِپزیرائی سے خطاب کے دوران کیا ۔
تقریب کا اہتمام ادبی،ثقافتی اور سماجی تنظیم سانول سنگت چوک اعظم نے کیا ۔تقریب کی نظامت کے فرائض صابر عطائ تھہیم نے ادا کیے ۔ مقررین نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قلمکار کا خواب ہوتا ہے کہ وہ جس سماج میں رہتا ہے وہ انسان دوست ہو اور وہاں پر سب کو ایک جیسے حقوق میسر ہوں ۔اور وہ پھر ساری زندگی اپنی تخلیقات اور اقدامات کے ذریعے انسا ن دوست معاشرے کے تشکیل کے لیے جدو جہد کرتا ہے ۔عمر شاکر کی زندگی بھی اسی جدو جہد کا منہ بولتا ثبوت ہے ۔مقررین نے ان کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہاکہ قرآن محل ،لاوارث نعشوں کی تجہیزو تکفین اور نادار و مفلس افراد کی خدمت جیسے لاجواب منصوبے ان کی سماجی خدمات کا مظہر ہیں ۔اور ایسا ایک سچا قلمکار ہی کر سکتا ہے انہوںنے کہاکہ عمرشاکر کی خدمات قابلِ تقلید ہیں اور ہمیں اس انسان دوست معاشرے کی تشکیل کی تحریک میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے ان کاساتھ دینا ہوگا ۔اس موقع پر سید رفاقت علی گیلانی ،انجم صحرائی ،صابر عطائ تھہیم اور دیگر نے محمد عمر شاکر کی دستار بندی کی اور شرکائ نے انہیں تحائف پیش کیے ۔تقریب میں تمام مکاتبِ فکر کے سینکڑوں افراد نے شرکت کی ۔