اسلام آباد: وفاقی کابینہ میں توسیع کے معاملے پر حکومت کی مشاورت حتمی مرحلے میں داخل ہو گئی جب کہ تحریک انصاف کے اتحادیوں نے بھی حکومت سے مزید وزارتیں مانگ لیں۔
مسلم لیگ ق، متحدہ قومی موومنٹ پاکستان اور بلوچستان عوام پارٹی نے حکومت سے مزید ایک ایک وزارت کا مطالبہ کیا ہے۔ مسلم لیگ ق نے وزارت کیلیے چوہدری سالک کا نام ڈراپ کردیا جبکہ چوہدری شجاعت حسین نے وزارت کے لیے مونس الٰہی کا تجویزکیا ہے، وزیراعظم سے ملاقات کے دوران شجاعت نے پارٹی فیصلے سے آگاہ کیا تھا۔
ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ق نے حکومت سے مونس الٰہی کے لیے وزارت صنعت مانگ لی ہے۔ اس کے علاوہ سابق وفاقی وزیر اعظم سواتی کی ایک بار پھرکابینہ میں شمولیت متوقع ہے، اعظم سواتی کی کابینہ میں شمولیت مقدمات میں ان کی کلیئرنس سے مشروط ہے۔ ایف بی آرکی جانب سے تحقیقات مکمل ہونے تک وزارت سائنس وٹیکنالوجی کا قلمدان خالی رکھا گیا ہے۔
دوسری جانب ایم کیو ایم نے بھی وفاقی حکومت سے مزید ایک وزارت مانگ لی، ایم کیو ایم نے وزارت کیلیے امین الحق کا نام تجویز کردیا ہے، ایم کیو ایم کو وزارت دینے کے حوالے سے مشاورت جاری ہے تاہم بلوچستان عوامی پارٹی کو وزارت ملنے کاکوئی امکان نہیں۔ کابینہ میں توسیع کے وقت کا تعین وزیراعظم خود کریں گے۔