اسلام آباد: چیئرمین پاکستان پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پنجاب میں زبردستی الیکشن کروانے کی سازش ہورہی ہے، ہم کل بھی ون یونٹ کے خلاف تھےا ور آج بھی ون یونٹ کے خلاف ہیں، ہمارا موقف ہے کہ الیکشن وقت پرہونے چاہیئں۔
سیدیوسف رضاگیلانی اور قمرزمان کائرہ کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ اگر کسی ایک صوبے میں خاص طور پر پنجاب میں چند عناصر کی ضد کی وجہ سے الیکشن پہلے کروادیے جائیں تو اس سے باقی صوبوں اور پاکستان کی سیاست پر اثرے پڑے گا۔
بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ 90 دن کی آڑ میں پنجاب کا الیکشن زبردستی کروانے کی سازش ہورہی ہے، یہ اس ملک میں ون یونٹ لاگو کرنے کے لیے درپردہ سازش کی جارہی ہے، ہم کل بھی ون یونٹ کے خلاف تھے اور آج بھی ون یونٹ کے خلاف ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم کوشش کررہے ہیں کہ اتحادیوں کو ایک صفحے پر لے کر آئیں کہ مذاکرات کرنے ضروری ہیں کہ ہم سب ملک بھر میں ایک ہی دن الیکشن کروانے کے حامی ہیں۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہمارے سروں پر بندوق رکھ کر مذاکرات نہیں کروائے جاسکتے، اور نہ ہی اس صورت میں مذاکرات کی کامیابی ممکن ہوسکتی ہے۔ اور یہ بندوق وہ اقلیتی فیصلہ ہے جو زبردستی ہم پر مسلط کیا جارہا ہے۔
وزیرخارجہ نے کہا کہ ہم سجھتے ہیں کہ اگر ہم مسائل کا حل نہیں نکالتے تو اس سے جمہوریت کو اور وفاق کو خطرہ ہے، مگر جب تک یہ فیصلہ برقرار ہے، جب تک یہ بندوق ہمارے سروں پر ہے تو میں کیسے اپنے اتحادیوں کو مذاکرات کے لیے راضی کرسکتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ لاہور، پشاوراور سندھ ہائیکورٹ سے پی ٹی آئی کے سابق اراکین قومی اسمبلی نے اسٹے آردڑز لے لیے کہ ان کی نشستوں پر آئین کے تحت 60 روز کے اندر الیکشن نہ ہوں، آج تک وہ اسٹے آرڈرز برقرار ہیں، اور ضمنی الیکشن نہ ہونے سے کوئی قیامت برپا نہیں ہوئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پوری پارلیمان نے اتفاق رائے کے ساتھ ملک کے عوام پر واضح کردیا ہے کہ پاکستان کی پارلیمان نے ایگزیکٹو کو پابند کیا ہے کہ 4-2کا جو فیصلہ ہے اس پر آپ نے عمل درآمد کرنا ہے۔
ایک سوال کے جواب میں بلاول بـھٹو نے کہا جہاں تک عدالتی فیصلے پر عمل درآمد کی بات ہے تو ہم چار ججوں کے اکثریتی فیصلے پر عمل درآمد کررہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں وزیرخارجہ نے کہا کہ وہ بھارت جانے سے پہلے تمام سیاسی جماعتوں کی رائے لیں گے۔