لاہور۔ پنجاب میں کھاد کی قلت تاحال برقرار ہے جس کی وجہ سے کھاد کے حصول کیلئے لمبی لمبی قطاروں میں طویل انتظار کرنا کاشتکاروں کی مجبوری بن گیا ہے۔
ملتان میں حکومتی نوٹس اور اپوزیشن کے احتجاج کے باوجود کھاد کا مصنوعی بحران حل نہیں ہو سکا جبکہ قیمتوں میں خوساختہ اضافے کا سلسلہ بھی تاحال جاری ہے جس کی وجہ سے یوریا کھاد کی قیمت 1768روپے کی بجائے 2500 روپے اور ڈی اے پی کی 9790روپے کی بجائے 10500جبکہ نائٹروفاس کی6459کی بجائے 7000روپے تک بٹوری جارہی ہے تاہم حکومت کے مقررہ کردہ ڈیلروں نے یوریا کھاد کی خریداری پر مختلف شرائط لگا دی ہیں جس کا کاشکاروں نے نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔کھاد ڈیلرز کا موقف ہے کہ کھاد کمپنیوں نے سپلائی محدود کر کے مختلف شرائط عائد کی ہیں جن پر عمل کرنا مجبوری ہے بصورت دیگر نقصان ہو گا