لاہور: پنجاب اسمبلی نے اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا، ایک ایم پی اے کی تنخواہ 4 لاکھ ہوجائے گی، بل پر اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر نے اعتراض اٹھادیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پنجاب میں اسمبلی میں اراکین اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے کا پیش کردہ بل کثرت رائے سے منظور کرلیا گیا، منظوری کے بعد یکم جنوری سے اراکین اسمبلی کی ماہانہ تنخواہ4 لاکھ روپے ہوجائے گی۔
تنخواہوں میں اضافے کے بل کی منظوری کے بعد اراکین اسمبلی بے حد خوش نظرآئے اور انہوں نے ایک دوسرے کو مبارکباد دی۔
بل کی منظوری کے بعد اراکین پنجاب اسمبلی کی تنخواہ 76 ہزار سے بڑھا کر 4 لاکھ کر دی گئی ہے جبکہ صوبائی وزراء کی تنخواہ 1 لاکھ سے بڑھا کر 9 لاکھ 60 ہزار کر دی جائے گی۔
اسی طرح اسپیکر پنجاب اسمبلی کی تنخواہ 1 لاکھ 25 ہزار سے بڑھ کر 9 لاکھ 50 ہزار اور ڈپٹی اسپیکر کی تنخواہ 1 لاکھ 20 ہزار سے بڑھ کر7 لاکھ 75 ہزار ہوجائے گی۔
پارلیمانی سیکرٹریز کی تنخواہ 83 ہزار سے بڑھ کر 4 لاکھ 51 ہزاراور اسپیشل اسسٹنٹ کی تنخواہ 1 لاکھ سے بڑھا کر 6 لاکھ 65 ہزار ہوجائے گی۔
بل کی منظوری کے بعد اب ایڈوائزر کی تنخواہ 1 لاکھ سے بڑھ کر 6 لاکھ 65 ہزار ہوجائے گی۔
دریں اثنا تنخواہوں میں اضافہ کے بل پر اپوزیشن لیڈر احمد خان بھچر نے اعتراض اٹھا دیا، انہوں نے کہا کہ کیا یہ بل پارلیمانی قوانین ایکٹ 1972ء کے مطابق ہے۔
ان کے اعتراض کے جواب میں اسپیکر ملک احمد خان نے کہا کہ یہ بل موجودہ قوانین کے مطابق بالکل درست ہے اور حکومت کا اچھا اقدام ہے۔