مبارک ہو پورے پا کستان خاص طور پر جنوبی پنجاب میں رہنے والوں کے لئے کہ آج ایک اہم دن ہے میانوالی کا عمران خان وزیر اعظم بن گیا ہے اور آج وزارت عظمی کے لئے ہو نے والے انتخابات میں میانوالی کے نیازی نے تخت لا ہور کے میاں شہباز شریف کو 80 وو ٹوں سے شکست دے کر کا میابی حا صل کی ۔ جنوبی پنجاب اور سرائیکی وسیب کے لئے آج کی دہری خوشی یہ ہے کہ عمران خان نے اپنی کا میا بی کے فورا بعد پنجاب کی وزارت اعلی کے لئے تو نسہ ٹراءیبل ایریا سے کا میاب ہو نے والے پی ٹی آ ئی کے ایم پی اے سردار عثمان خان بزدار کے نام کا اعلان کیا ۔۔
کل منتخب وزیر اعظم کی حلف برداری ہو گی اور عمران خان ملک کے 22 ویں اور جنو بی پنجاب سے تعلق رکھنے والے تیسے وزیر اعظم کی حیثیت سے حلف اٹھا ءیں گے ۔اس سے قبل جنوبی پنجاب سے تعلق رکھنے والے راجن پور کے سردار بلخ شیر مزاری اور ملتان کے سید یو سف رضا گیلانی بھی وزیر اعظم رہ چکے ہیں گو عمران خان نے ہو نے والے انتخابات میں میانوالی سمیت پانچ حلقوں سے کا میا بی حا صل کی لیکن عمران خان اپنے آ با ئی حلقہ میانوالی کے علاوہ با قی چار سیٹوں سے دسبردار ہو چکے ہیں ۔ اس طرح وزرت عظمی کا ہما اس بار میا نوالی کے سر پر بیٹھا ہے .اور میا نوالی جنو بی پنجاب کے پسماندہ علا قوں میں سے ایک ہے اور منتخب وزیر اعظم میا نوالی کے تنا ظر میں جنو بی پنجاب کے علا قاءی مسا ءل سے بخوبی آ گاۃ ہیں ۔۔
اس طرح پی ٹی آ ءی کی جانب سے پنجاب کے متو قع وزیر اعلی کا تعلق بھی جنو بی پنجاب کے پسماندہ ترین علاقہ سے ہے بقول عمران خان کہ پی ٹی آ ءی کی طرف سے پنجاب کے لءے نا مزد وزیر اعلی کا تعلق ایسے علاقہ سے جہاں نہ بجلی ہے اور نہ پانی حتی کہ خود سردار کے اپنے گھر میں بجلی نہیں ہے ۔۔ حا لا نکہ نا مزد وزیر اعلی تحصیل نا ظم بھی رہے اور انہیں کئی بار ایم پی اے بننے کا اعزاز بھی حا صل ہوا لیکن رہنے والے اس اقتدار اور اختیار کے با وجود یہ اپنے حلقہ میں بجلی اور پانی کیوں فراہم نہیں کر سکے یہ سوال اپنی جگہ اہم ہے ۔۔
لیکن امید ہے کہ سردار صاحب تخت لا ہور کے امیوار کے مقابل میں پنجاب کے وزیر اعلی منتخب ہو جا ءیں گے اور یوں وہ جنوبی پنجاب کے دور افتادہ اور پسماندہ علاقہ سے تعلق رکھنے والے پنجاب کے چو تھے وزیر اعلی کی حیثیت سے حلف اٹھا ئیں گے ان سے قبل جنو بی پنجاب سے بننے والے وزراء اعلی پنجاب میں مظفر گڑھ کے عبد الحمید خان دستی ، غلام مصطفے کھر ،ملتان کے صادق حسین قریشی اور ڈی جی خان کے دوست محمد کھو سہ شا مل ہیں
بڑے افسوس اور دکھ سے کہنا پڑتا ہے کہ وطن عزیز کے اقتدارو اختیار میں شریک جنو بی پنجاب کے فر زندوں نے علاقائی مسا ئل کے حل کرنے میں کو ءی خا ص قدم نہیں بڑ ھا یا ۔۔۔ چلیں چھوڑیں ما ضی کی تلخ یادوں کو آ گے بڑھتے ہیں اب جب کہ بڑی تبدیلی یہ آ ئی ہے کہ میانوالی سے پا کستان کا پرائم منسٹر اور تو نسہ سے وزیر اعلی پنجاب اب تو جنوبی پنجاب کی پا نچوں انگلیاں گھی میں ہو نی چا ہئیں امید ہے ایسا ہی ہو گا اور اتنی بڑی تبد یلی آ ءے گی کہ لوگ تخت راءے ونڈ کی بجاءے تخت میا نوالی کی کی اور تخت لا ہور کی بجاءے تخت دمان کی مثا لیں دیا کریں گے ۔۔