اسلام آباد: پاکستان نے مقبوضہ کشمیر کی آئینی حیثیت تبدیل کرنے کا بھارتی اقدام مسترد کر دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مودی حکومت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے خصوصی اختیارات سے متعلق آرٹیکل 370 کو ختم کرنے کے احکامات جاری کیے جانے پر ردعمل دیا اور اس حوالے سے بھارت کے صدارتی آرڈیننس کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر ایک متنازع علاقہ ہے جسے بین الاقوامی سطح پر بھی تسلیم کیا جاتا ہے۔
دفترخارجہ کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا کہ پاکستان بھارت کے اس غیر قانونی اقدام کے خلاف تمام آپشنز بروئے کار لائے گا اور کشمیریوں کی سیاسی، سفارتی و اخلاقی حمایت جاری رکھے گا جب کہ بھارت کے اس یک طرفہ فیصلے اور اقدام سے کشمیر کی حیثیت تبدیل نہیں کی جاسکتی، ایسے اقدامات کشمیریوں کے لیے قابل قبول نہیں ہوں گے۔
دوسری جانب سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹوئٹ کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کی معاون خصوصی برائے اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا کہ بھارت کی مذموم کوششوں سے زمینی حقائق تبدیل نہیں ہوتے، ہم بھارت کی کاغذی کارروائی مسترد کرتے ہیں۔
فردوس عاشق اعوان کا کہنا تھا کہ بھارت نے اس عمل سے کشمیر کی تحریک آزادی کو جلا بخشی ہے اور بھارت کی اس حرکت نے کشمیر کا مسئلہ دنیا میں بھرپور اُجاگر کر دیا جب کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی روشنی میں کشمیریوں کے حق خودارادیت کے حصول تک ان کی سفارتی، اخلاقی اور سیاسی حمایت پوری قوت سے جاری رکھے گا، بھارت نہ بھولے کہ حق پر کھڑی قوم کو کوئی بندوق، کوئی ظلم اور کوئی سازش شکست نہیں دے سکتی۔