سیہون شریف (مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے کہا کہ ہے وہ ٹیکنو کریٹ سیٹ اپ کے حامی نہیں ہیں بلکہ صاف اور شفاف الیکشن چاہتے ہیں اور یہی جمہوری طریقہ ہے، الیکشن جب بھی ہوں تحریک انصاف کو کوئی فرق نہیں پڑتا ۔ ریاست کا کام لوگوں کے جان و مال کا تحفظ کرنا ہے لیکن ہماری ریاست نا اہل شخص کے ساتھ کھڑی ہوگئی ہے ، ہمارا المیہ ہے کہ وزیر اعظم کہتا ہے کہ وہ نا اہل شخص کو اپنا وزیر اعظم سمجھتا ہے، ان سب باتوں کا ایک ہی حل ہے کہ فوری طور پر الیکشن کرادیے جائیں۔
میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ سندھ کے عوام بدل گئے ہیں یہ لوگ زرداری اور فریال تالپور کی پارٹنرشپ سے بہت تنگ ہیں۔ اوپر سے نیچے تک سندھ کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا جا رہا ہے، پورے پاکستان میں سب سے بری حالت سندھ کی ہے۔ انہوں نے سندھ کو پولیس سٹیٹ بنایا ہوا ہے،پولیس کو اپنا عسکری ونگ بنا کر لوگوں پر مظالم کیے جا رہے ہیں جھوٹے کیسز اور کسانوں کا پانی بند کرکے لوگوں کو غلام بنایا ہوا ہے اگر یہاں کی پولیس ٹھیک ہوجائے تو پیپلز پارٹی پورے سندھ سے ایک بھی سیٹ نہیں جیت سکتی۔
انہوں نے لال شہباز قلندر کے مزار پر حاضری کی اجازت نہ ملنے کے معاملے پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ وہ لال شہباز قلندر کے مزار پر حاضری دینا چاہتے تھے لیکن اجازت نہیں دی گئی اور طرح طرح کے بہانے تراشے گئے، کبھی بھی نہیں دیکھا کہ کسی کو مزار پر حاضری سے روکا گیا ہو۔ ’ ان کا اصل مقصد مجھے حاضری سے روکنا تھاجو کل کیا گیا وہ کبھی بھی نہیں دیکھا گیا‘۔
عمران خان نے کسی بھی ممکنہ این آر او کی دوٹوک الفاظ میں مخالفت کردی اور کہا کہ پاکستان کے عوام کسی بھی این آر او کو قبول نہیں کریں گے، پہلے نواز شریف ، پھر آصف زرداری کو این آراو ملا لیکن اب پاکستانیوں کے پیسے پر قوم این آر او تسلیم نہیں کرے گی ۔ اگر مک مکا ہوا تو پورے پاکستان کو سڑکوں پر لے کر آئیں گے، حدیبیہ پیپر ملز کیس کو فوری طور پر کھولا جائے، یہ اوپن اینڈ شٹ کیس ہے۔
ایم کیو ایم کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کا مستقبل صرف اسی صورت میں ممکن ہے جب وہ خود کو الطاف حسین سے الگ کرلیںجو بھی پارٹی الطاف حسین کے ساتھ ملنے کی بات کرے اسے الیکشن لڑنے کی اجازت نہیں دینی چاہیے۔
source…
http://dailypakistan.com.pk/national/23-Oct-2017/664681