ڈیرہ غازی خان (صبح پا کستان)ٹیچنگ ہسپتال ڈیرہ غازی خان کے چلڈرن وارڈ میں مریض اذیت میں مبتلا علاج کے بجائے مزید پریشان کرکے واپس بھیجا جانے لگا، منت سماجت اور انتہائی تگ و دوڑ کے بعد خون کی بوتل کا انتظام کر کے لائے لیکن چلڈرن ہسپتال انتظامیہ کی غفلت، سستی اور چشم پوشی کے باعث نہ صرف بلڈ ضائع ہوگیا الٹا مریضوں کے ورثاء کو بھی برا بھلا کہہ کر روانا کر دیا یہ بات بھٹہ کالونی کے رہائشی مجاہد اقبال نے اپنے بیٹے محمد شفقت کے ہمراہ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی انہوں نے بتایا کہ وہ اپنے بیٹے محمد شفقت کے ہمراہ اپنی پوتی لائبہ جسکی عمر تقریباً ڈیڑھ سال ہے کے علاج کے لیے ڈی جی خان ٹیچنگ ہسپتال آئے جنہوں نے بتایا کہ لائبہ کو خون کی کمی ہے اور خون لگانا بہت ضروری ہے جس پر انہوں نے بڑی مشکل سے خون کا بندوبست کیا اور اگلے روز13نومبرکو دوپہر کے وقت ہسپتال خون کی بوتل لگوانے کے لیے گئے اور تین گھنٹے بوتل لگوانے کے لیے ڈاکٹرز کا انتظار کرتے رہے اور متعدد بار ہسپتال میں موجود نرسز کو خون کی بوتل لگانے اور مزید چیک اپ کے لیے کہا مگر انہیں تھوڑ ی تھوڑی دیر کہہ کر ٹرخاتے رہے بالآخر مغرب کے وقت دھکے دیکر نکال دیا اور یہ کہا کہ خون کی بوتل بھی ضائع ہوچکی ہے اگلے روز نہیں بوتل کا بندوبست کرکے آنا۔مجاہد اقبال نے بتایا کہ انکی پوتی لائبہ کی حالات بہت خراب ہے اگر اسے کچھ ہوا تو اسکی ذمہ داری چلڈرن ہسپتال کی انتظامیہ ہوگی مجاہد اقبال نے نے ہسپتال انتظامیہ کی بے حسی اور غیر اخلاقی رویہ پر ڈپٹی کمشنر اور کمشنر ڈیرہ مدثر ریاض ملک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ صورتحال کا نوٹس لیں اور متعلقہ ڈاکٹرز کے خلاف کاروائی عمل میں لائیں تاکہ آئندہ کسی غریب کے ساتھ ایسی زیادتی نہ ہوسکے۔