ڈیرہ غازی خان ۔ وزیرِ اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ حکومت ضروری ادویات کی ملک میں آسانی سے دستیابی اور عوام کو مناسب قیمت پر فراہمی کے لئے کوشاں ہے، ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو مکمل طورپر متحرک اور فعال بنانے کی کوششوں کو تیز کیا جائے، افرادی قوت کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جائے۔ یہ بات انہوں نے بدھ کو ڈیرہ غازی خان میں سینٹرل کنٹرول روم میں ایران سے آنے والے زائرین کے لئے قرنطینہ میں کئے گئے انتظامات، اور قرنطینہ مرکز میں زائرین سے ان کی خیریت دریافت کرنے کے بعد صوبہ پنجاب میں کو رونا وائرس کی صورتحال کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔ اجلاس میں معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر اللہ مرزا، اٹارنی جنرل خالد جاوید خان، سیکرٹری برائے نیشنل ہیلتھ سروسز اینڈ ریگولیشنز، سی ای او ڈریپ عاصم رو¿ف و دیگر سینئر افسران شریک ہوئے۔چیف سیکرٹری پنجاب نے وزیراعظم کو مارکیٹوں، یونین کونسلز میں کو رونا وائرس کی صورتحال کے ضمن میں اشیائے ضروریہ کی دستیابی اور صوبہ پنجاب میں کو رونا وائرس کے حوالے سے صورتحال کے حوالے سے لائحہ عمل پر بریفنگ دی۔ وزیرِ اعظم کو ملک میں ضروری اور خصوصاً زندگی بچانے والی ادویات کی دستیابی اور ان کی قیمتوں کے تعین کے حوالے سے معاملات پر تفصیلی بریفنگ دی۔ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈریپ ) کی کارکردگی، ادارے کو متحرک وفعال بنانے اور کرپشن و دیگر بدعنوانیوں سے پاک کرنے کے حوالے سے کی جانے والی کوششوں پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی اولین ترجیح عوام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی بھرپور کوشش ہے کہ جہاں جان بچانے والی اور تمام دیگر ضروری ادویات ملک میں آسانی سے دستیاب ہوں وہاں یہ ادویات مناسب قیمت پر عوام کو میسر آئیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ضمن میں ڈریپ کا بطور ریگولیٹر کلیدی کردار ہے ۔ ادارے کی کارکردگی کو بہتر بنانے اور اس میں بد عنوانیوں کے مکمل خاتمے کے ضمن میں وزیرِ اعظم نے کہا کہ پالیسی سازی اور پالیسی پر عمل درآمد کے ضمن میں موجودہ حکومت کی پالیسی بہت واضح ہے۔ انہوں نے کہا کہ پالیسی سازی اور پالیسی پر عمل درآمد دو مختلف شعبے ہیں جن کو یکجا کرنے سے مسائل جنم لیتے ہیں۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی کو مکمل طور پر متحرک و فعال بنانے کے لئے کوششوں کو تیز کیا جائے اور انتظامی سطح پر ادارے کی افرادی قوت کو ترجیحی بنیادوں پر پورا کیا جائے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ پالیسی سازی اور اور پالیسیوں پر عمل درآمد کے شعبوں کو علیحدہ کرنے کے لئے تمام ضروری اقدامات کیے جائیں۔ اجلاس میں پاکستان میڈیکل اینڈ ڈینٹل کونسل کے حوالے سے معاملات بھی زیر غور آئے۔ وزیرِ اعظم نے ہدایت کی کہ اس ضمن میں عدالت کے فیصلے کو مد نظر رکھتے ہوئے تمام ضروری اقدامات ترجیحی بنیادوں پر مکمل کیے جائیں تاکہ ڈاکٹروں اور شعبے سے منسلک افراد کو مزید کسی دقت کا سامنا نہ ہو۔ وزیراعظم نے کہا کہ ہر روز مقررہ اوقات میں لوگوں کو آگاہ کیا جائے کہ صورتحال پر قابو پانے کے حوالے سے کیا انتظامات کئے جا رہے ہیں۔لوگوں کو سہولیات کی فراہمی کے حوالے سے ہر ممکن اقدامات اٹھائے جائیں اور مجھے اس حوالے سے مستقل آگاہ کیا جائے۔پناہ گاہوں میں ڈیلی ویجرز کو سہولیات کی فراہمی کے ساتھ ساتھ ان کی سکریننگ کے انتظامات بھی کئے جائیں۔وزیراعظم نے چیف سیکرٹری پنجاب اور آئی جی پنجاب کو ذخیرہ اندوزوں اور ناجائز منافع خوروں کی نشاندہی، اور ان کو قرار واقعی سزا دینے کے حوالے سے اقدامات کی ہدایت کی۔ اس صورتحال میں جو لوگ ذخیرہ اندوزی کے مرتکب ہو رہے ہیں ان کو بے نقاب کیا جائے۔ بدلتی صورتحال کے مطابق اقدامات کا جائزہ لیا جائے اور موثر لائحہ عمل مرتب کیا جائے تاکہ عوام کو کسی قسم کی پریشانی نہ ہو۔