لاہور . وزیراعلی پنجاب سے تحریک انصاف کی تنظیمی اور پارلیمانی قیادت کی ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی۔ شکوے شکایات، فنڈز کی مانگ، صفائی کی صورتحال پر کارکنوں نے جذباتی تقاریر کیں۔ خواتین ارکان اسمبلی بھی فنڈز نہ ملنے کے معاملے پر بول پڑیں۔
کارکنوں نے وزیراعلی سے ملاقات نہ ہونے پر شکوے شکایات کیں۔ 14 سے زائد کارکنوں کی جذباتی تقاریر، وزیراعلی نے صبر سے سب کو سنا۔ ایک کارکن نے وزیراعلی سے سوال کیا کہ جناب وزیراعلی ہم آپ سے کیسے مل سکتے ہیں۔ ایک کارکن نے شکوہ کیا کہ جناب عثمان بزدار صاحب تین سال بعد اپ کارکنوں سے مل رہے ہیں۔ وزیراعلی نے جواب میں کہا کہ میں اپنے سٹاف کو کہتا ہوں کہ کارکنوں سے ملاقات کے لئے ایک سسٹم بنایا جائے۔ ملاقات میں کارکنوں کے موبائل فون باہر رکھوا لئے گئے۔ بعض ٹکٹ ہولڈرز نے کم فنڈز ملنے کی شکایات کیں۔ ٹکٹ ہولڈرز نے شکوے کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں ترقیاتی فنڈز کم مل رہے ہیں۔ وزیراعلی نے جواب دیا کہ ارکان اسمبلی اور ٹکٹ ہولڈرز کو فنڈز دیئے جا رہے ہیں۔
وزیراعلی نے لاہور کے ارکان اسمبلی کے ترقیاتی فنڈز دو گنا کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ مخصوص نشستوں پر خواتین ارکان نے بھی ترقیاتی فنڈز دینے کا مطالبہ کر دیا۔ بعض کارکنوں نے لاہور کے کئی علاقوں میں صفائی کی ناقص صورتحال بارے بھی شکایات کیں۔ کارکنوں نے شکایات کرتے ہوئے کہا کہ بند پار علاقوں میں صفائی کی صورتحال تشویش ناک ہے۔ بند پار علاقے میں سیوریج کی صورتحال بارے بھی شکایات کیں۔ فاطمہ چدھڑ نے وزیراعلی سے درخواست کی کہ رائے ونڈ سے الیکشن لڑنا چاہتی ہوں مجھے فنڈز دیئے جائیں۔