ڈسکہ ۔ پولیس نے مسلم لیگ ن کے ایڈیشنل سیکرٹری جنرل عطا اللہ تارڑ (عطا تارڑ) کو ساتھیوں سمیت گرفتار کرکے تھانہ وزیرآباد منتقل کردیا تاہم بعد میں عطا تاررڑ کو رہا کردیا گیا جس کی تصدیق سائرہ افضل تارڑ نے بھی کردی اور پولیس نے دعویٰ کیا کہ لیگی رہنمائوں کو گرفتار نہیں کیا گیا تھا۔ لیگی رہنمائوں کی گرفتاری پر کارکنان بھی تھانے کے باہر پہنچ گئے ۔
اس سے قبل عطا اللہ تارڑ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 75 کے ضمنی الیکشن کی انتخابی مہم کیلئے ڈسکہ میں موجود تھے اور ناکے پر موجود پولیس اہلکاروں نے عطا تارڑ کے ساتھ ضلعی صدر مستنصر گوندل، تحصیل صدر اعجاز پرویا کو بھی حراست میں لے کر تھانے پہنچا دیا تھا۔
گرفتاری کی اطلاع پر مسلم لیگ ن کی مرکزی ترجمان مریم اورنگزیب نے الزام عائد کیا ہے کہ عطا اللہ تارڑ کو گرفتار نہیں بلکہ اغوا کیا گیا ہے کیونکہ نہ تو ان کے خلاف کوئی کیس ہے اور نہ ہی پولیس کے پاس کوئی وارنٹ تھے،انہوں نے کہا کہ عطا تارڑ کی گرفتاری اس بات کا ثبوت ہے کہ لوگوں نے انہیں مسترد کردیا ہے اور پی ٹی آئی دونوں نشستوں پر الیکشن ہار چکی ہے۔
جیو نیوز کے مطابق پولیس کا کہنا ہے کہ کچہری چوک کے قریب گاڑی کو روکا گیا جس میں سوار اسلحہ بردار افراد کو حراست میں لیا گیا، لیگی قائدین نے پولیس سے مزاحمت کی ۔