کوئٹہ۔ ایک ہی روزمیں دہشت گردوں کا دوسرا بڑا حملہ ،شمالی وزیر ستان اور بلوچستان میں سیکیورٹی فورسز کے قافلے کو نشانہ بنا یا جس کے نتیجے میں 15اہلکار شہیدہو گئے۔دونوں حملوں میں مجموعی طور پر پاک فوج کے جوانوں سمیت 21اہلکار شہید ہو گئے ۔دہشت گردوں کی کارروائی پر وزیراعظم عمران خان نے شدید مذمت کرتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی ۔
تفصیل کے مطابق ملک دشمن طاقتوں کا دوسرا بڑا وار ،شمالی وزیرستان اور مکران کوسٹل ہائی وے پر او جی ڈی سی ایل کے قافلے پر حملہ کرتے ہوئے فرنٹیئر کور کے 8جوانوں اور او جی ڈی سی ایل کے 7سیکیورٹی اہلکاروں کو شہید کردیا ۔نجی نیوز چینل 92کے مطابق سکیورٹی حکام کا کہنا ہے کہ گوادر کے علاقے کوسٹل ہائی وئے بزی ٹاپ پر دہشتگردوں نے بھاری ہتھیاروں سے او جی ڈی سی ایل کے قافلے کو نشانہ بنایا، جس میں 15 سکیورٹی اہلکار شہید ہوگئے۔
خبر رساں ادارے العربیہ کے مطابق لیویزحکام کے مطابق دہشت گردوں نے کراچی سے قریباً 300 کلومیٹر دور بلوچستان کے ضلع گوادر کے علاقے اورماڑہ میں مکران کوسٹل ہائی وے پر بزی ٹاپ کے مقام پر حملہ کیا ہے۔اس میں پاکستان کی سرکاری آئل اینڈ گیس ڈویلپمنٹ کمپنی (او جی ڈی سی ایل) کے قافلے میں شامل گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا ہے۔کمپنی کے ملازمین کو دو گاڑیوں میں اورماڑہ سے کراچی لے جایا جا رہا تھا اور ان کی حفاظت کے لیے ایف سی 128 ونگ کی دو گاڑیاں ان کے ہمراہ تھیں۔بزی ٹاپ کے مقام پر پہاڑی علاقے میں گھات لگائے نامعلوم حملہ آوروں نے ان پر خودکار ہتھیاروں سے اندھا دھند فائرنگ کردی اور راکٹ بھی داغے ہیں۔ایف سی اہلکاروں نے بھی دہشت گردوں پر جوابی فائرنگ کی۔تاہم حملہ آوروں کی ایک گولی ایف سی کی ایک گاڑی کے فیول ٹینک میں لگنے سے آگ بھڑک اٹھی جس سے چھے اہلکار جان بحق اور متعدد زخمی ہوگئے ہیں۔حملے کی اطلاع ملتے ہی پاک فوج، پاک بحریہ ، کوسٹ گارڈ، ایف سی، ضلعی انتظامیہ اور لیویز فورس کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے۔لاشوں اور زخمیوں کو اورماڑہ میں قائم بحریہ کے درمان جاہ ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔دوسری طرف وزیراعظم عمران خان نے فوری طور پر مکران کوسٹل ہائی وے واقعہ کی رپورٹ طلب کی اور شہید اہلکاروں کے خاندان سے اظہار تعزیت کرتے ہوئے ان کی بلندی درجات کی دعا کی ۔
واضح رہے کہ شمالی وزیرستان کے علاقے رزمک میں بھی دہشت گردوں نے پاک فوج کے سیکیورٹی قافلے کو نشانہ بنا یا جس کے نتیجے میں ایک افسر سمیت چھ جوان شہید ہوئے ۔