لاہور۔ احتساب عدالت نے منی لانڈرنگ ریفرنس میں سلمان شہباز کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے اور سلمان شہباز کو گرفتار کرکے پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے ان کے وارنٹ سے متعلق آئندہ سماعت پر رپورٹ طلب کرلی۔ عدالت نے شہبازشریف کی اہلیہ نصرت شہباز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر طلب کرلیا،شہبازشریف کی دونوں بیٹیوں رابعہ عمران اورجویرہ علی کو بھی طلب کرلیاگیا جبکہ داماد ہارون یوسف کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے گئے ۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق احتساب عدالت میں شہبازشریف اورانکی فیملی کیخلاف منی لانڈرنگ ریفرنس کی سماعت ہوئی ،شہبازشریف احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔تفتیشی افسر نے کہاکہ ملزم علی احمد کے وارنٹ جاری ہوئے تاہم وہ گرفتارنہ ہو سکے ،جج نے استفسار کیا کہ علی احمد ہے کون، اس کاکردارکیا ہے؟،تفتیشی افسر نے ملزم علی احمد انہی میں سے ایک کمپنی کاڈائریکٹر ہے ،عدالت نے ملزم علی احمد کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے ۔
وکیل نے کہاکہ شہبازشریف کیخلاف دو جھوٹے کیسز بنائے گئے ،شہبازشریف نے کہاکہ میرے اکاﺅنٹ میں ایک دھیلے کی ٹی ٹی ٹرانزیکشن نہیں ہوئی ، میرے بچے خودمختار ہیں ،جس کیس کے ساتھ جوڑ رہے ہیں وہ جھوٹا ہے ۔جج نے کہاکہ قانون میں ملزم کے بڑے حقوق ہیں ،استغاثہ میں کچھ نہ ہواتوآپ بری ہو جائیں گے ،جج جواد الحسن نے کہاکہ یہ عدالت آپ کاپوراموقف سنے گی اور لکھے گی ۔
قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے کہاکہ میں نے اس قوم کے کئی سو ارب بچائے ہیں ،پراسیکیوٹر نے کہاکہ نیب تمام فرائض کو قومی فریضہ سمجھ کر سرانجام دے رہا ہے ۔عدالت نے کہاکہ نصرت شہبازکاکیامعاملہ ہے؟کیاان کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے تھے ،پراسیکیوٹر نیب نے کہاکہ نصرت شہباز کے وارنٹ جاری نہیں ہوئے ،نصرت شہباز کو والدین سے کوئی جائیداد نہیں ملی ۔
عدالت نے شہبازشریف کی اہلیہ نصرت شہباز کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آئندہ سماعت پر طلب کرلیا،عدالت نے شہبازشریف کی دونوں بیٹیوں رابعہ عمران اورجویرہ علی کو بھی طلب کرلیااورداماد ہارون یوسف کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔شہبازشریف نے کہ اگرآپ اجازت دیں تومیری حاضری ہو گئی مجھے جانے دیا جائے ،عدالت نے کہاکہ میاں صاحب!آپ جا سکتے ہیں ۔عدالت نے شہبازشریف کے خلاف منی لانڈرنگ کیس کی سماعت 10 ستمبر تک ملتوی کردی۔