ملتان (مانیٹرنگ ڈیسک)ملتان کے حلقہ این اے 155 عوامی نیشنل پارٹی کی امیدوار نوشین جتوئی نے انتخابی مہم میں نرالا اور منفرد انداز اپنا لیا ، موٹرسائیکل پر سوار انتخابی نشان لالٹین اٹھائے گھر گھر جا کر ووٹ مانگتی ہیں۔
ذرائع کے مطابق انتخابات 2018 چند روز دوری پر ہے جس کے لیے سیاسی جماعتوں کے امیدواروں نے انتخابی مہم کے لیے نرالے انداز کا انتخاب کیا ہے ایسے میں ملتان سے عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کی پہلی امیدوار نوشین جتوئی کا بھی منفرد انداز دیکھنے کو ملا ہے۔3 بچوں کی والدہ نوشین پیشے کے لحاظ سے وکیل ہیں لیکن وہ قومی اسمبلی میں جا کر لوگوں کے حق کے لئے ان کی مضبوط آواز بننا چاہتی ہیں۔
عوامی نیشنل پارٹی نے ملتان میں پہلی مرتبہ انٹری دی اور قومی اسمبلی کی نشست این اے 155 سے نوشین جتوئی کو پارٹی ٹکٹ دیا۔ نوشین جتوئی موٹر سائیکل چلا کر انتخابی مہم کے لیے سڑکوں پر نکلتی ہیں اور حلقے کے عوام سے ملاقاتیں کر کے انہیں ووٹ دینے کے لیے قائل کرتی ہیں۔ ہاتھ میں اپنا انتخابی نشان لالٹین اٹھائے نوشین گھر گھر ووٹ مانگ رہی ہیں اور ملک میں خوشحالی کی خواہاں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ بچپن سے ہی انہیں سائیکل اور موٹر سائیکل چلانے کا شوق تھا اور وہ کافی عرصے سے موٹر سائیکل چلا رہی ہیں۔نوشین جتوئی نے کہا کہ ان کی سیاسی جماعت کو ہمیشہ ملک دشمن سمجھا گیا تاہم وہ اس تاثر کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کرنا چاہتی ہیں۔انہوں نے پشاور خودکش حملے میں پارٹی رہنما ہارون بلور کی شہادت پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ انتخابی مہم کے دوران ہمارے رہنمائوں اور کارکنان کو نشانہ بنایا جارہا ہے۔
نوشین جتوئی نے انتخابات سے چند روز قبل ڈیم بنائے جانے کے معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ڈیم بنا ئو مہم صرف انتخابی مہم کا نعرہ ہے، ڈیم کو ایشو بنا کر اس پر الیکشن لڑا جا رہا ہے جو کہ ایک الیکشن اسٹنٹ ہے۔
یادرہے کہ شیخ رشید اور شاہ محمود قریشی کو بھی موٹرسائیکل پر مہم چلاتے دیکھا گیا لیکن نوشین جتوئی پہلی خاتون امیدوار ہیں جو ایسے انداز میں عوام کے پاس پہنچ رہی ہیں۔