لاہور ۔ صوبائی وزیر اطلاعات و ثقافت سید صمصام علی بخاری نے کہا ہے کہ مغربی میڈیا میں پیش کیا جانے والا پاکستان کا امیج درست نہیں،غیرملکی میڈیا کے پاکستان کے بارے میں غیرمنصفانہ رویے کے مقابلے کے لئے پاکستانی صحافی، ادیب، شاعر اور آرٹسٹ آگے بڑھ کر ملک کا تشخص صحیح کرنے میں اپنا فعال کردار ادا کریں۔
ان خیالات کا اظہار صوبائی وزیرنے یہاں مقامی ہوٹل میں انسٹی ٹیوٹ آف جرنلزم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ صوبائی وزیرنے کہا کہ یہ درست ہے کہ پاکستان کو اپنا تشخص درست کرنے کے لئے اپنی صفوں کی درستی کے سلسلے میں ابھی بہت کام کرنا ہے تاہم یہ حقیقت اظہرمن الشمس ہے کہ پاکستان صوفیائے کرام کے امن و آشتی کے پیغام سے منور محبت کا گہوارہ ملک ہے جہاں کسی قسم کا صنفی امتیاز دیکھنے میں نہیں آتا۔ انہوں نے کہا کہ نئے پاکستان کی پہچان یہی ہے کہ یہاں انتہاپسندی، نفرت اور تشدد جیسے رحجانات کا خاتمہ کیا جا رہا ہے،موجودہ حکومت نے دہشت گردی اور فرقہ واریت کے خاتمے کے لئے انتہائی موثر اور فیصلہ کن اقدامات کئے ہیں،حالیہ پاک بھارت کشیدگی او ر بعدازاں نیوزی لینڈ کے اندوہناک واقعہ میں پاکستانیوں اور مسلمانوں کی بردباری برداشت اور باہمی احترام کا مظاہرہ دنیا نے دیکھا۔ صوبائی وزیرصمصام علی بخاری نے کہا کہ ہمارے معاشرے میں جو لوگ اظہارخیال پہ قدرت رکھتے ہیں، اچھی تحریر کے مالک ہیں یا ان کے پاس کوئی فن یا ہنر ہے ایسے لوگوں کو ملک کے سافٹ امیج میں اپنا بھرپور کردار ادا کرنا چاہیے۔ صمصام علی بخاری نے جرمنی کے پاکستان میں سفیر مارٹن کوبلر کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ان کی پاکستان سے محبت کی مثالیں اب ضرب المثل بن چکی ہیں،پاکستانی حکومت اور معاشرے کو جس ہمدردی، امید اور باریک بینی سے انہوں نے دیکھا ہے اس کا جواب نہیں۔ سیدصمصام علی بخاری نے پاکستان اور جرمنی کے باہمی تعلقات میں مزید بہتری اور استحکام کی امید کا اظہار کیا۔ انہوں نے یہ توقع ظاہر کی کہ انسٹی ٹیوٹ آف جرنلزم کے آغاز سے پاکستانی صحافت کو پروفیشنل اور سمارٹ نوجوان صحافیوں کی کھیپ میسر آئے گی،جس سے ملک میں جمہوریت اور صحافتی ترقی کو مزید فروغ ملے گا۔