اسلام آباد: وفاقی کابینہ نے معمولی جرائم میں قید 65 سال سے زائد عمر اور کمسن بچوں کو عام معافی دینے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔
وفاقی کابینہ کا اجلاس وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت ہوا جس میں قابل تجدید توانائی اور نیشنل ٹیرف پالیسی سمیت سی پیک سے متعلق جے سی سی کے فیصلوں کی بھی منظوری دی گئی، کابینہ کو بتایا گیا 27 وزارتوں کے مختلف اداروں میں بڑے عہدوں پر 134 آسامیاں ہیں جن کو وزیراعظم نے پر کرنے کی ہدایت کی۔
کابینہ کو بتایا گیا کہ گزشتہ بارہ ماہ میں وزارتِ توانائی نے بجلی کے محصولات کی مد 229ارب روپے اکٹھے کیے ہیں۔کابینہ نے وزیرتوانائی عمر ایوب اور انکی ٹیم کی کاوشوں کو سراہا۔
وفاقی کابینہ نے رضا عباس شاہ کو چیف ایگزیکٹو انجینئرنگ بورڈ تعینات کرنے ، رضوان احمد بھٹی کو چیف ایگزیکٹو پاکستان انڈسٹریل ڈویلپمنٹ کارپوریشن اور سابق وفاقی سیکرٹری محمد خاور جمیل کو وفاقی انشورنس محتسب تعینات کرنے کی بھی منظوری دے دی۔
اجلاس میں وزیرِ اعظم نے اس امر پر تشویش کا اظہار کیا کہ ملک میں تعلیم یافتہ افراد کے مقابلے میں ان پڑھ لوگوں کے لئے کام کے زیادہ مواقع موجود ہیں ۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس وقت ہنر مند افرادی قوت اور مارکیٹ کی ضروریات کے درمیان فرق ہے جسے ہمارے ہنر سکھانے کے ادارے پورا نہیں کر پا رہے لہذا اس امر پر خصوصی توجہ دی جائے۔
وزارتِ انفارمیشن ٹیکنالوجی کی جانب سے بتایا گیا کہ نوجوانوں کو نوکریوں کی تلاش میں سہولت فراہم کرنے کے لئے نیشنل جاب پورٹل کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے۔
اجلاس کے بعد معاون خصوصی برائے اطلاعات ونشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان کے ساتھ میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وفاقی وزیرقانون فروغ نسیم نے بتایا کہ کریمنل جسٹس سسٹم کو مزید موثر بنانے کی ضرورت ہے، عمر رسیدہ ، معمولی جرائم میں ملوث قیدیوں کی فہرستوں کی تیاری کا عمل جاری ہے، کابینہ معمولی جرائم میں ملوث قیدیوں کے معاملے کا جائزہ لے گی۔ ڈیٹا آنے کے بعد فیصلہ کرنا ہے کسی قیدی کی سزا معطل ہوگی یانہیں۔