۔ حرف اور حوصلے ،،
جب تک انسان زندہ رہتا ہے وہ خواب دیکھتا رہتا ہے ، آ نکھیں سلامت خواب باقی،
میں نے بھی آ ج ایک ایسا ہی خواب دیکھا جو اول شب کے حصے میں آیا کہ کہیں میرٹ، حوصلے اور ہمت کی پزیرائی ہوئی ہے اور اس لمحے میں بنی آ خر محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے امتیوں نے مجھے گلے لگایا اور خوش نصیب ہونے کی نوید سنائی ،،،، میری زندگی قربان اس عظیم ترین ، رحمت اللعالمین پر جن کی بدولت ہم نار جہنم سے نجات حاصل کرنے میں کامیاب ہوں گے ،،،، انشاللہ
اس موقع پر اپنے دیرینہ ساتھی جاوید اختر کی طرف سے آیا ہوا بے مثال تحفہ پیش کیئے دیتے ہیں کہ
قرآن و حدیث کی کہانیاں ، قوموں کے قصے ،خاندا نوں کے واقعات اور ذاتی معاملات سب ،حرف،،حرف یہی پیغام دے رہےہیں کہ حوصلے بلند رکھیں لیکن سچائی اور حقیقت کے ساتھ ، ورنہ ہماری ذاتی فریب کاری نے ہمیں کہیں کا نہیں چھوڑنا ،،،،،،
قال الله تعالى
اور انسانوں ہی میں سے کوئی ایسا بھی ہے جو کلام دلفریب خرید کر لاتا ہے تاکہ لوگوں کو اللہ کے راستہ سے علم کے بغیر بھٹکا دے اور اس راستے کی دعوت کو مذاق میں اڑا دے۔ ایسے لوگوں کے لیے سخت ذلیل کرنے والا عذاب ہے۔ اسے جب ہماری آیات سنائی جاتی ہیں تو وہ بڑے گھمنڈ کے ساتھ اس طرح رخ پھیر لیتا ہے گویا کہ اس نے انہیں سنا ہی نہیں، گویا کہ اس کے کان بہرے ہیں۔ اچھا، مژدہ سنا دو اسے ایک دردناک عذاب کا۔ البتہ جو لوگ ایمان لے آئیں اور نیک عمل کریں، ان کے لیے نعمت بھری جنتیں ہیں- جن میں وہ ہمیشہ رہیں گے۔ یہ اللہ کا پختہ وعدہ ہے اور وہ زبردست اور حکیم ہے۔
(سورة لقمان 6-9)
قال رسول الله ﷺ
حضرت ابوذر غفاری رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلى الله عليه وسلم نے فرمایا (کہ خواب میں) میرے پاس میرے رب کا ایک آنے والا (فرشتہ) آیا۔ اس نے مجھے خبر دی، یا آپ ﷺ نے یہ فرمایا کہ اس نے مجھے خوشخبری دی کہ میری امت میں سے جو کوئی اس حال میں مرے کہ اللہ تعالیٰ کے ساتھ اس نے کوئی شریک نہ ٹھہرایا ہو تو وہ جنت میں جائے گا۔ اس پر میں نے پوچھا اگرچہ اس نے زنا کیا ہو، اگرچہ اس نے چوری کی ہو؟ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا کہ ہاں اگرچہ زنا کیا ہو اگرچہ چوری کی ہو۔
(صحیح البخاری-1237)
استغفر اللہ استغفر اللہ ، اب دنیا تو عام طور پر اور ہم پاکستانی خاص طور پر ، اکثریت میں ایسا خدا تلاش کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں جس سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے اور نعوذباللہ ایسا رسول بھی ہمیں میسر ہے جو ہمارے تمام تر برے معاملات کے باوجود ہمارا سفارشی ہے اور ہو گا جس کے نتیجے میں ہماری جنت کنفرم ہے اور دوسروں کی جہنم ،،،، مگر یہ فریب کا کاروبار تب تک پورے زور و شور سے جاری ہے جب تک خدا انصاف کا ترازو لے کر جزا وسزا کا عمل شروع نہیں کرتا ،،،،، ایک بزرگ تو یہاں تک کہہ چکے ہیں کہ ہوسکتاہے کہ قیامت آ کر گزر گئی ہو اور جہنم میں رہ رہے ہوں ،،،،، یہ گمان ہیں ، زندگی کا ادھورا پن ہے ۔ سانس رکنے اور مٹی میں مل جانےکےبعد روز جزا وسزا کا مرحلہ آ جائے اور ہر کوئی اپنے ،اپنے مقام پر پہنچے ،،،
لیکن ہمیں اس کی ذرہ برابر پرواہ نہیں ہمیں تو فکر کھائے جا رہی ہے کہ کہیں امریکہ ناراض نہ ہو، کہیں چین خفا نہ ہو جائے اور کہیں سعودی عرب ہماری امداد نہ بند کر دے ،،،
ہمیں یہ تو فکر ہی نہیں کہ ہمیں مرنا بھی ہے ۔ جس دنیا کو بنانے کے لیے مسلسل جھوٹ کا کاروبار کرنے میں مصروف ہیں اس سے ہماری آ خرت سے پہلے دنیا تباہ ہو رہی ہے ، مان لیا کہ آ خرت نہیں دیکھی لیکن دنیا میں تو ذلیل ورسوا ہو رہےہیں اس سے بڑھ کر کوئی بربادی ہو سکتی ہے ،