لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) تحریک لبیک کے رہنماﺅں کے بعد لاہور بار ایسوسی ایشن نے بھی وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے کا مطالبہ کر دیا ہے۔ لاہور بار ایسوسی ایشن کے 200 سے زائد ممبران نے ایوان عدل سے پنجاب اسمبلی تک ریلی نکالی جس دوران حکومت مخالف نعرے لگائے گئے۔
ریلی کی قیادت لاہور بار ایسوسی ایشن کے صدر چوہدری تنویر اور سیکرٹری فرحان مصطفی چوہدری نے کی تاہم لاہور ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن اور پنجاب بار کونسل کے عہدیداروں نے اس ریلی میں حصہ نہیں لیا۔ لاہور بار ایسوسی ایشن کے سیکرٹری فرحان مصطفی نے کہا کہ انہوں نے جمع کو ہی وکلاءکی ہڑتال اور ریلی نکالنے کا اعلان کر دیا تھا۔
جب ان سے یہ سوال کیا گیا کہ کیا وہ اسلام آباد میں دھرنا دینے والے مظاہرین کی حمایت میں یہ ریلی نکال رہے ہیں تو انہوں نے نفی میں جواب دیتے ہوئے کہا کہ وہ ہفتے کے روز ہی ہڑتال کا اعلان کر چکے تھے۔ جس کے بعد ریلی بھی نکالی اور ختم نبوتﷺ کے قانون میں ترمیم کیلئے کردار ادا کرنے پر وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کے استعفے کا مطالبہ کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ وفاقی وزیر قانون کے استعفے کے علاوہ اس معاملے میں کردار ادا کرنے والے دیگر افراد کو بے نقاب کرنے کا مطالبہ بھی کیا ہے۔
لاہور ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے نائب صدر راشد لودھی نے نجی خبر رساں ادارے ”ایکسپریس ٹریبیون“ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ پیر کے روز جنرل میٹنگ طلب کر رہے تھے تاکہ مستقبل کا لائحہ عمل طے کیا جا سکے۔ اس موقع پر انہوں نے اسلام آباد میں مظاہرین کیخلاف طاقت کے استعمال کی مذمت بھی کی۔
source…
http://dailypakistan.com.pk/national/26-Nov-2017/685314