لیہ( صبح پا کستان ) سانحہ سرگودھا کے بعد بھی ملک بھر میں جعلی پیروں کے خلاف کریک ڈاؤن نہ ہونے اور دھمال اور میلے ٹھیلوں کی آڑ میں پھیلائی جانے والی بے حیائی کا نوٹس نہ لیا جانا لمحہ فکریہ ہے ۔جعلی پیروں کے خلاف خفیہ ایجنسیوں کے ذریعہ انکی مکمل تحقیقات و اطلاعات کو جمع کیا جانا ضروری قرار دیا جائے اور مزارات پر بھی غیر شرعی کاروائیوں اور سازشوں کا قلع قمع کرنے کیلئے بھی اقدامات کیے جائیں ۔تاکہ اسلام اور بزرگان دین کی تعلیمات سے ہٹ کر انہیں بدنام کرنے جیسی کاروائیوں کو ناکام بنا یا جاسکے ۔ان خیالات کا اظہار سنی تحریک کے ضلعی صدر مولانا عبدالرشید رضوی صاحبزادہ مفتی احمد حسن باروی ،مولانا مفتی احمد رضا اعظمی ،مولانا محمد عمر حیات باروی ،مولانا جمیل احمدباروی ،صاحبزادہ احمد رضا اعظمی ،مولانا الہی بخش ساجد الباروی ،قاری سید رشید النشاء ،سعید احمد باروی کے علاوہ سماجی کارکنوں مہر عاشق حسین ویرڑ،مہر ثنا ء اللہ جوتہ ،مہر حاجی احسان اللہ ،حاجی رسول بخش انور ،ملک محمد اسلم پگاڑا،محمد عمران چوہان عرف جگا نے اپنے اپنے بیانات میں کیا ہے ان رہنماؤں نے لیہ ضلع کی انتظامیہ ڈپٹی کمشنر لیہ ،ڈی پی او لیہ و دیگر ذمہ دارافسران پر بھی زور دیا ہے کہ وہ لیہ میں جعلی پیروں کے خلاف ہنگامی طور پر آپریشن کلین اپ کریں انہوں نے دھوری اڈا کے نزدیک موجود دربار معصوم شاہ جو ایم ایم روڈ سے تین فٹ کے فاصلہ پر قائم ہے اور جن کی تاریخ بھی نہیں ملتی نام نہاد متولی غوث انور شاہ جو جعلی پیر بن بیٹھا ہے ہائی وے روڈ پر قبضہ کر کے چار دیواری کی تعمیر اور غیر محرم خوبرو لڑکیوں کی موجودگی کے علاوہ منشیات کا استعمال اور کالے دھندہ کی شکایات کا بھی فوری نوٹس لیا جائے تاکہ کسی ناخوشگوار واقعہ سے بچا جا سکے ۔مہر عاشق حسین ویرڑ نے اس حوالہ سے باقاعدہ درخواستیں بھی دیں ہیں لیکن تاحال کوئی کاروائی عمل میں نہ لائی جاسکی ہے ۔ان رہنماؤں نے ضلع لیہ میں جمن شاہ ،کوٹ سلطان ،دھوری اڈا ،پہاڑ پور ،کاظمی چوک ،کوٹلہ حاجی شاہ ،لیہ شہر اور گردو نواح میں موجود جعلی پیروں اور تعویز گنڈہ کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف بھی سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے ۔