لیہ (سٹاف رپورٹر) اشتعمال 2002 ء کے بعد اپنی ملکیتی اراضی 194 کنال پر قابض ہیں ، ہمارا رقبہ سڑک سے ملحقہ ہونے کے باعث علاقہ کے بااثر خاندان نے قبضہ کرلیا ہے ، پولیس نے ہماری درخواست پر مقدمہ درج کیا اور رقبہ میں گرائی گئی اینٹیں اٹھائیں تو بااثر خاندان کے افراد نے پولیس ٹیم کو گھیر لیا ، ذرائع ابلاغ کے نمائندگان کی ٹیم موقع پر پہنچ کر تحقیقات کرکے حقائق واضح ہو جائیں گے ۔ محمد اسلم اور جہانگیر کی ڈسٹرکٹ پریس کلب میں پریس کانفرنس ، محمد اسلم اترا اور جہانگیر نے گذشتہ روز ڈسٹرکٹ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تحصیل چوبارہ کے موضع شیرو والا میں 2002ء کے اشتمال اراضی کے بعد ہمیں 194 کنال زمین الاٹ کی گئی جس پر ہم 2002ء سے قابض چلے آرہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ علاقہ کا بااثر بھٹی خاندان رقبہ میں سڑک گذرنے کی وجہ سے اس پر قبضہ کرلیا جس پر ہم نے تھانہ چوبارہ میں درخواست گذاری اور تھانہ چوبارہ نے 26 دسمبر کو وقوعہ کا مقدمہ درج کیا جب تھانہ کے اہلکار اسسٹنٹ سب انسپکٹر اطہر علی طاہر کی سربراہی میں 5 جنوری کو موقع پر پہنچی تو وہاں پر موجود اینٹیں وغیرہ ٹریکٹر ٹرالی پر لوڈ کرلیں لیکن بااثر خاندان کے افراد موقع سے فرار ہوگئے اور پولیس پارٹی کو گھیر لیا ، ٹریکٹر ٹرالی جس پر اینٹیں لوڈ کی گئی تھیں اس کے ٹائروں سے ہوا نکال دی جس پر پولیس نے بھٹی خاندان کے افراد کیخلاف دوسرا مقدمہ درج کرلیا ہے ۔ محمد اسلم نے کہا کہ مخالفین ناجائز طور پر ممبر صوبائی اسمبلی اور ان کے بھائی کو وقوعہ میں ملوث کررہے ہیں جبکہ مگسی برادران کا رقبہ سے کسی قسم کا تعلق ہی نہیں ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ بھٹی خاندان نے دو عدد رٹ پٹیشنرز سیشن کورٹ میں دائر کیں جس میں رقبہ پر لگائے گئے 400 درختان کاٹنے کا الزام عائد کیا اور دوسری رٹ میں بھی رقبہ کی مالک ہونے کا دعویٰ کیا جو کہ خارج ہوگئیں ، انہوں نے بتایا کہ رقبہ کا خسرہ گرداوری ہمارے نام ہے اور ہم 2002ء سے رقبہ پر قابض ہیں ، رقبہ کے مالک جہانگیر پہلوان کا میں مزارع کے طور پر رقبہ کاشت کرتا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی ٹیم موقع پر جا کر تحقیقات کرلے اور اگر ثابت ہو جائے کہ رقبہ ہمارا ملکیتی نہیں تو ہم رقبہ سے دستبردار ہو جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ بھٹی برادران ناجائز طور پر ممبر صوبائی اسمبلی کو وقوعہ میں ملوث اور اپنے جھوٹے ہونے کے باعث پولیس دباؤ کا بے بنیاد پروپیگنڈہ کررہے ہیں ۔