لیہ(صبح پا کستان)ضلع لیہ میں5لاکھ 48ہزار ایکڑ رقبہ پر گندم کاشت،30من فی ایکڑ اوسط پیداوار متوقع، گندم کٹائی کا آغاز،کاشتکار گندم بیچنے کیلئے پریشان،حکومت پاکستان و حکومت پنجاب کا ضلع لیہ میں پاسکو ومحکمہ خوراک کے ذریعے 25ہزار ٹن گندم خریداری کا ہدف مقرر،ضلع لیہ میں گندم کی کٹائی کا آغاز ہوتے ہی کاشتکار گندم فروخت کرنے کیلئے شدید پریشانی میں مبتلا ہوگئے ہیں ضلع لیہ کے 5لاکھ 48ہزار150ایکڑ رقبہ پر گندم کی فصل تیار ہوکر کٹائی کے مرحلے سے گذر رہی ہے ماہرین زراعت کے مطابق گندم کی اوسط پیداوار 30سے 32من فی ایکڑ متوقع ہے جو 1کروڑ64لاکھ70ہزار من ہوگی جس کی ٹن میں تبدیل کیا جائے تو 6لاکھ 57ہزار7سو 80ٹن ضلع بھر کی پیداوار بنتی ہے حکومت پاکستان پاسکو محکمہ کے ذریعے ضلع لیہ میں 15ہزار ٹن ،حکومت پنجاب نے محکمہ خوارک کے ذریعے 10ہزار ٹن گندم خریداری کا ہدف مقرر کیا ہے 25ہزار ٹن کی خریداری کرکے باقی ماندہ کاشتکاروں کو حکومت پاکستان و پنجاب اوپن مارکیٹ کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا گیا ہے اوپن مارکیٹ میں کاشتکاروں کے استحصال کیلئے کمیشن ایجنٹ و آڑھتی میدان میں کود پڑے ہیں حکومت کی طرف سے اعلان کردہ ریٹ کاشتکاروں کو نہ ملنے کی وجہ سے کسان شدید زہنی دباؤ کا شکارہیں لیہ کے کاشتکار محمد علی،نذر حسین،محمد رمضان ،قاضی ظہور،میاں معظم ،زاہد حسین،فرہاد حسین و دیگر نے وزیر اعظم پاکستان عمران خان ،وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سے مطالبہ کیا ہے کہ گندم خریداری کے سرکاری محکموں کو گندم خریداری کے ٹارگٹ میں اضافے کا اعلان کیا جائے تاکہ محنت کش کسان اپنے تیار کردہ مہنگی فصل جس کیلئے مہنگا ڈیزل و کھاد،بیج،زرعی ادویات ویگر مداخل کے استعمال کرنے کے بعد کو اونے پونے داموں بیچنے کی بجائے اصل قیمت پر فروخت کرکے خوشحال پاکستان کیلئے مزید محنت کرسکیں۔