لیہ(صبح پا کستان )ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ لیہ میں 72مختلف خالی آسامیوں میں سے 61آسامیوں پر 20ہزار سے زائد امیدواران نے سی ٹی ایس کے ذریعے اپلائی کردیا جبکہ دیگر سکیل 1سے 4کی آسامیوں پر 7ہزار سے زائد درخواتیں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ آفس میں جمع ،سی ٹی ایس کابے روز گار نوجوانوں سے 5سو روپے فی امیدواروصولی ، 1کروڑ روپے سے زائد آمدنی،انٹرویو و سی ٹی ایس کا ٹیسٹ منسوخ ،امیدواران کا چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ سے مداخلت کی اپیل ،سی ٹی ایس میں جمع کرائی گئی فیس کی واپسی کا مطالبہ،ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ لیہ میں سکیل 11تا 16سکیل جن میں سٹینو گرافر کی 11، آسامی،اسسٹنٹ لائبریرین 2،ڈیٹا انٹری آپریٹر16،جونیئر کلرک25،ناظر1،امام مسجد 2،ٹیکنیشن3ٹیلیفون آپریٹر 1 کی خالی آسامیوں کیلئے تقریباً20ہزار سے زائد امیدواران نے سی ٹی ایس کے ذریعے اپلائی کیا جس کیلئے تمام امیدواران نے سٹی ٹیسٹ سروس کی مد میں 5سو روپے کا چالان جمع کرایا جو کہ تقریباً1کروڑ روپے سی ٹی ایس کو جمع ہو گئے جبکہ سکیل 1سے 4کی آسامیوں کیلئے تقریباً7ہزار سے زائد امیدواران نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ میں اپنی درخواستیں جمع کرائی خالی آسامیوں پر بھرتی گورنمنٹ آف پنجاب کی ریکروٹمنٹ پالیسی2004ء اور سول و سیشن کورٹ رولز 2005 اور عدالت عالیہ لاہور ہائی کورٹ کی پالیسی کی روشنی میں کی جانی تھی خالی آسامیوں پر کی جانے والی بھرتی کیلئے جنوری 2018کو درخواستیں وصول کی گئیں جن کے ٹیسٹ و انٹرویو کیلئے تاریخ متعین ہونا باقی تھی سابق ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج لیہ کے تبادلہ کے بعد نئے آنے والے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج شوکت کمال ڈار نے بھرتی کا تمام شیڈول منسوخ کردیا بے روز گار نوجوانوں محمد اویس،ندیم احمد،غلام حیات،شکیل احمد،فرمان علی،ناصر عباس،تنویر احمد،غلام عباس،نصیر احمد و دیگر نے چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ لاہور سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہم بے روزگار نوجوانوں سے سی ٹی ایس نے اپلائی فارم کے ساتھ 5سو روپے فی درخواست کا چالان بھی وصول کیا نہ ہماری بھرتی ہوئی اور نہ ہی اس بھرتی کیلئے ہمارا ٹیسٹ ہوا جس کی مد میں ہم سے 5سو روپے فی فارم وصول کیا گیا ہے ہمارا مطالبہ ہے کہ منسوخ کی گئی خالی آسامیوں پر بھرتی کا سلسلہ شروع کروایا جائے اگر ایسا ممکن نہیں تو ہم سے وصول کی گئی فیس واپس دلائی جائے