لیہ( صبح پا کستان )سابق ضلع ناظم و سابق ممبر قومی اسمبلی ملک غلام حیدر تھند نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ اپنے دور اقتدار میں کبھی غلط کام،سیاسی اثر رسوخ سے کسی قسم کا کوئی مالی یا ذاتی مفادات حاصل نہیں کئے،حقیقی بھائی ملک غلام فرید تھند اپنے چند دوستوں کے ہاتھوں استعمال ہوکر ذاتی لالچ میں آکر میرے بیٹوں کی جائیداد ہتھیانا چاہتاہے ،میرے خلاف مختلف لوگوں کے ذریعے جھوٹی و من گھڑت درخواستیں دیکر پریشانی میں مبتلا کرنا چاہتا ہے،ملک غلام فرید تھند ،و دیگر 2001ء سے لیکر آج تک میرے خلاف مختلف عدالتوں میں کئے جانے والے کیسسز میں شکست کھا چکے ہیں،سول کورٹ،بورڈ آف ریونیواور ہائی کورٹ میں مجھے کامیابی اور ان لوگوں کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا ہے اور اگے بھی شرمندگی کے علاوہ ان کے پلے کچھ نہیں آئے گا،نیب میں میرے خلاف سابق چیئرمین نیب کو بھی درخواست دی گئی تھی،میری جائیداد و دکانوں کے کرایہ جات ضبط کئے گئے تھے جس پر ہائی کورٹ میں میرے حق میں فیصلہ دیکر میری بے گناہی اور جائیداد کی ملکیت کو تسلیم کرلیا تھا،محکمہ انٹی کرپشن و نیب میں 2001ء سے میرے خلاف جائیداد کی خرید و فروخت کی تحقیقات کررہا ہے جس میں آج تک کچھ بھی ثابت نہیں ہوسکا جس پر دونوں اداروں کی طرف سے میرے حق میں لیٹر بھی جاری کیا ہوا ہے اس وقت بھی مختلف عدالتوں میں 46کیسسز چل رہے ہیں ملک غلام فرید تھند جب دیکھتا ہے کیس ہار رہا ہے فیصلہ اس کے خلاف ہو جائے گا تو وہ کیس واپس لے لیتا ہے اور پھر کچھ دنوں کے بعد وہی کیس دوبارہ دائر کردیتا ہے ،ایک ایک دعویٰ کو تین تین چار بار واپس لیکر دوبارہ دائر کردیئے جاتے ہیں 16,16سالوں سے کیسسز عدالتوں میں زیر سماعت ہیں،3جائیدادوں25کنال،126کنال اور 2کنال اراضی کے معاملات کو اچھالا جاتا ہے کہ ان کی الاٹمنٹ غلط ہوئی ہیں کہ یہ جائیدادیں سرکاری اراضی ہیں جو کہ بالکل غلط ہیں جن میں مختلف عدالتوں و ریونیو بورڈ میں ٹھیک ثابت کرچکا ہوں نیب کی طرف سے ایک مرتبہ پھر نوٹس ملا ہے جس میں 16مئی کو طلبی ہے،طلبی سے قبل ہائی کورٹ میں گرفتاری و توہین عدالت کیلئے رٹ دائر کر دی ہے جس پر گرفتاری نہ کرنے کا نیب نے عدالت میں بیان دے دیا ہے جس پر رٹ کو واپس لے لیا گیا انشاء اللہ بہت جلد جھوٹ جھوٹ اور سچ سچ ثابت ہوجائے گا اس موقع پر چیئرمین یونین کونسل مہر مقبول حسین تھند ،سلار حیدر تھند ،قیصر انصاری بھی موجود تھے