لیہ( صبح پا کستان )ڈپٹی کمشنربابربشیر نے کہا ہے کہ دریاسند ھ کے کٹاءو سے قیمتی اراضی ،سرکاری عمارات،،روڈ انفراسٹکچراور گھروں کو محفوظ بنانے کے لیے عارضی و مستقل بنیادوں پر اقدامات عمل میں لائے جارہے ہیں اور انتظامیہ نشیبی علاقوں کے مکینوں کو کبھی تنہانہیں چھوڑے گی ۔ یہ بات انہوں نے دریائی کٹاءو سے متاثرہ کروڑ لعل عیسن کے بیٹ راکھواں کے دورہ کے موقع پر کہی ۔ اے سی کروڑ ملک فاروق احمد،ڈی ایم او ڈاکٹر فیاض علی جتالہ ،ڈسٹرکٹ کوآرڈی نیٹر پی ڈی ایم ائے عرفان جنید نیازی ہمراہ تھے ۔ ڈپٹی کمشنرنے دریائی کٹاءو سے متاثرہ پٹی کا معائنہ کیا ۔ محکمہ ریونیو اور انہار کے حکام سے بریفنگ لی اور علاقے کے مکینوں سے عارضی ریلیف ودیگرمسائل کے سلسلہ میں گفتگو کی ۔ ایس ڈی او انہار نے بتایا کہ پہلے مرحلے میں کٹاءو کو فوری طورپر روکنے کے لیے 40کروڑ روپے کی لاگت سے سٹڈ بند تعمیر کیے جائیں گے اور پانی کی سطح کم ہوتے ہی پتھر ڈالنے کا کام کا آغاز ہوجائے گا ۔ ڈپٹی کمشنر نے ہدایت کی کہ دریائی کٹاءوایسی آفت سے نشیبی علاقے کے مکینوں کو محفوظ رکھنے کے لیے سٹڈ بندوں کے منصوبے کے تحت پتھر ڈالنے کے لیے ایمرجینسی بنیادوں پر کام کیا جائے اور مستقل حل کے لیے ایکسپرٹ کمیٹی سے فورری طور پر سفارشات مرتب کروا کے مستقل بنیادوں پر ترقیاتی کام کیاجائے ۔ انہوں نے وہاں پر موجود مکینوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی انتظامیہ مشکل کی اس گھڑی میں اُن کے ساتھ کھڑی ہے اور جلد سے جلد دریائی کٹاءو کی روک تھام کے لیے عارضی و مستقل بندوبست کیاجارہا ہے جس کے لیے انہیں پریشان ہونے کی ضرورت نہ ہے ۔