لیہ(صبح پا کستان)ملک پڑھی لکھی قیادت کی آبیاری کیلئے طلبہ یونین کو فوری بحال کیا جائے اسلامی جمعیت طلباء طلباء یونین کی بحالی یلئے دیگر طلباء تنظیموں سے رابطہ کرکے طلباء یونین کی بحالی کیلئے جدوجہد کا آغاز کرے گی ان خیالات کا اظہار ملک میں طلبہ یونین پر پابندی کے 36 سال مکمل ہونے پر اسلامی جمعیت طلبہ ڈیرہ غازیخان ڈویژن شرقی کے ناظم حافظ حسین احمد نے مختلف کالجز اور یونیورسٹی کے طلباء سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کی
انہوں نے کہا کہ 9 فروری 1984 کو اس وقت کی آمرانہ حکومت نے طلبہ یونین پر اس لئے پابندی عائد کی تھی کہ طلبہ یونین اس آمرانہ حکومت کے لئے سب سے بڑا خطرہ تھی ۔ ملک میں موجود جمہوری ادارے، سینیٹ و پارلیمنٹ ، طلبہ یونین پر عائد پابندی کے خاتمے کے لئے اپنا کردار ادا کریں تاکہ ملک میں جمہوریت مستحکم ہوسکے ۔ طلباء کے وفد سے کہنا تھا کہ طلبہ یونین پرعائد پابندی فورا ختم کی جائے اور جلداز جلد طلبہ یونین کے الیکشن کا انعقاد کیا جائے 70 کی دہائی میں جب جنرل ضیا الحق نے ان طلبا یونینز پر پابندی عائد کی تو ان نرسریوں میں نئی سیاسی قیادت کی تربیت کا عمل رک گیا اور جب ایسا اقدام ہو جائے تو پھر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ملک میں نئی قیادت اور پڑھے لکھے سیاستدان کہاں سے آئیں گے;238; موروثی سیاست کا خاتمہ کیسے ممکن ہو پائے گا;238;جہاں نرسریاں بند ہوں وہاں جنگل تو اگا کرتے ہیں باغ نہیں لگتے اور طلبہ یونینز کے حامی ان پابندیوں کو کچھ اسی نظر سے دیکھتے ہیں ۔ اسی سوچ کے تناظر میں اسلامی جمعیت طلبہ چاہتی ہے کہ طلبہ یونین کو فلفور بحال کیا جائے ۔ ملک بھر میں اساتذہ ، مزدوروں ، کسانوں ، صحافیوں اور ڈاکٹر کی یونین موجود ہیں لیکن طلبہ یونین پر پابندی آج بھی عائد ہیں ۔ طلبہ یونین پر پابندی طلباء کے ساتھ نا انصافی ہے،انہوں نے کہا کہ بہت جلد طلباء یونین کی بحالی کیلئے ملک بھر میں دیگر طلباء تنظیموں کے قائدین سے ملاقات کرکے جدوجہد کا پلان ترتیب دیا جائے گا