لیہ (صبح پا کستان) معروف سماجی کارکن سینئر صحافی انجم صحرائی نے چیف جسٹس ثاقب نثار سپریم کورٹ آ ف پا کستان سے اپیل کی ہے کہ وہ جنوبی پنجاب کے اضلاع خصو صا ضلع لیہ کے نشیب میں دریائی کٹاءو سے بے گھر ہو نے والے سینکڑوں خاندانوں کی متبادل آ باد کاری کے لءے انسانی بنیادوں پر از خود نو ٹس لیتے ہو ءے حکو مت پنجاب کو حکم جاری فر ماءیں
تفصیل کے مطا بق چیف جسٹس کے نام لکھی گئی تحریری در خواست میں اکہا گیا ہے کہ جنو بی پنجاب کے اضلاع خصو صا ضلع لیہ کے نشیب میں گذ شتہ کئی سا لوں سے جاری دریائے سندھ کے بد ترین کٹاؤ کی طرف دلانا چا ہتے ہیں تاریخ کے بد ترین کٹا ؤ کے سبب ضلع لیہ میں علاقہ نشیب کی بیسیوں بستیاں صفحہ ہستی سے مٹ گئیں ہزاروں ایکڑ رقبہ دریا برد ہو گیا اور سینکڑوں خاندان بے گھر ہو گئے ، سڑکیں ، سکول ، ہسپتال جو ہڑ بن گئے ۔ سا لہا سال سے جاری رہنے والے در یائی کٹا ؤ کے سببب ہو نے والے بے گھر متا ثرہ خاندان انتہائی کسمپرسی ، پسماندگی اور پناپ گزینوں کی سی زند گی گذار رہے ہیں ۔
دریا ئی کٹا ؤ سے متا ثرہ ان بے گھر خاندا نوں کی اکثریت ضلع لیہ کے نشیب میں بنائے گئے حفا ظتی بندوں پر اپنی مدد آ پ کے تحت بنائے گئے کچے گا رے کے بنے ایک ایک اصطبل نماء کمروں یا خیموں میں ایسی زند گی گذار رہے ہیں جہاں نہ روشنی ہے اور نہ صاف پا نی اور نہ ہی لیٹرین کی سہو لت مہیا ہے اور وہ دریا ئی جو ہڑوں کا آ لودہ پانی پینے پر مجبور ہیں ، نہ ان کے بچوں کے لئے کو ئی تعلیم کا منصو بہ ہے اور نہ ہی روزگار ، اور نہ ہی ان کے علاج معالجہ اور صحت کا کوئی خاطر خواہ بندو بست ۔
دریائے سندھ کے کٹاؤ سے علاقہ نشیب میں بے گھر ہو نے والے متا ثرین کی تعداد روز بروز بڑ ھتی جا رہی ہے چو نکہ اس وقت بھی ضلع لیہ کا نشیبی علاقہ دریائے سندھ کے شدید کٹا ؤ میں ہے اور آ نے والے دنوں میں ممکنہ سیلاب اس مسئلہ کی شدت میں اضافہ اور ایک انسا نی المیہ کا سبب بن سکتا ہے ۔
جنا ب عالی ۔ ہم گذ شتہ ایک سال سے حکو مت پنجاب کے ذمہ داران کو اس اہم انسا نی مسئلہ کی طرف تو جہ دلا رہے ہیں ، گو علاقہ نشیب میں شہری آ بادیوں کو سیلاب سے محفوظ کے نام پر کروڑوں کے مٹی کے بند بنانے کے اعلانات تو سا منے آ ئے ۔ مگر دریائی کٹا ؤ سے متاثرہ بے گھر خاندانوں کی متبادل آ باد کاری ، بحالی اور بھلا ئی کا منصو بہ تا دم تحریر سا منے نہ آ سکا ہے اور اس بارے کو ئی شنوائی نہیں ہو رہی ہے ۔
جناب عالی ۔ یہاں یہ وضاحت کرنا ضروری سمجھتا ہوں کہ من قلمی یا میرے خاندان کا کوئی فرد دریائی کٹا ؤ سے متا ثرہ نہیں ہے لیکن انسانی بنیادوں پر میں یہ مسئلہ آ نجناب کی خدمت میں پیش کر رہا ہوں ، اس سے قبل میں اس مسئلہ کو اجا گر کے نے کے لئے دریائی کٹاؤ سے متاثرین کے ساتھ احتجاجی بھوک ہڑتال بھی کر چکا ہوں چو نکہ یہ ایک خالصتا انسا نی مسئلہ ہے ۔
استداعا ہے کہ آ نجناب انصاف کے تقا ضوں کو پورا کرتے ہو ئے جنوبی پنجاب کے اضلاع خصو صا ضلع لیہ کے نشیب میں سال 2015سے جاری دریائے سندھ کے بد ترین کٹاؤ سے متا ثرہ سینکڑوں بے گھر خاندانوں کی آ باد کاری بارے از خود سو مو ٹو نو ٹس لیں اور دریائی کٹا ؤ سے متاثرہ خاندا نوں کی متبادل آ باد کاری کے لئے حکومت پنجاب کے ذمہ داران کو حکم جاری فر مائیں ۔ قرین انصاف ہو گا ۔