لیہ(صبح پا کستان )گنے کے کاشتکاروں کے ساتھ ہونے والے استحصال کی گونج پنجاب اسمبلی میں پہنچ گئی ،ڈپٹی اپوزیشن لیڈر ممبر صوبائی اسمبلی پاکستان پیپلز پارٹی شہاب الدین خان سیہڑ کی طرف سے پیش کی جانے والی تحریک پر پنجاب اسمبلی میں آج بحث ہوگی،شہاب الدین خان سہیڑ نے نمائندہ سے ٹیلیفونک گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب بھر کی شوگر ملزمالکان کی طرف سے ضلع لیہ سمیت پنجاب بھر کے گنے کے کاشتکاروں کا استحصال شروع کیا ہوا ہے حکومت پنجاب کے اعلان کردہ گنے کے سرکاری نرخ 180کی بجائے 158روپے من ادا کئے جا رہے ہیں جو کہ کاشتکاروں کے ساتھ ناانصافی ہے انہوں نے کہا کہ پنجاب بھر میں قائم شوگر ملز کے مالکان حکومتی بینچوں پر یا حکمرانوں کے نزدیک ترین ساتھیوں میں شمار ہوتے ہیں وزیر اعلیٰ پنجاب کو گنے کے کاشتکاروں کے ساتھ ہونے والا استحصال نظر نہیں آرہا ہے وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے لیہ کی دھرتی پر جلسہ عام میں مولا جٹ کی طرح بڑک مارتے ہوئے کہا تھا کہ شوگر ملز مالکان کاشتکاروں کو حکومتی اعلان کے مطابق رقم ادا کریں ادا نہ کرنے والے ملز مالکان کو جیل میں ڈال دوں گا ،دورہ لیہ کو اتنے دن گذر جانے کے بعد بھی گنے کے کاشتکار آج بھی اپنی محنت کا معاوضہ لینے کیلئے دربدر پھر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہم بھی اسی ضلع لیہ کے زمیندار ہیں ہمیں معلوم ہے کہ شوگر ملز مافیا گنے کے کاشتکار کا کس طرح استحصال کررہی ہے انہوں نے کہا کہ اسمبلی میں تحریک جمع کروا دی ہے جس پر پوائنٹ آف آرڈرز پر اپنی تحریک پر بات کی جس پر آج سے اسمبلی میں بحث شروع ہوگی ،اس موقع پر انہوں نے کہا کہ لیہ کی سول سوسائٹی،صحافی طبقہ،سیاسی طبقہ ،تاجران کو لیہ تونسہ پل اور لالہ کریک پر ہیڈ ریگولیٹری بنانے پر تحٖظات ہیں ہم پل اور ہیڈ ریگولیٹری بنانے کے خلاف نہیں لیکن ٹیکنیکل بنیاد پر پل کی جگہ پر تحٖظات ہیں ان کے بارے میں بھی اسمبلی میں تحریک پیش کی ہے اور مطالبہ کیا کہ ٹیکنیکل ٹیم سول سوسائٹی،وکلاء،تاجر،صحافی اور سیاستدانوں کو اس پر بریفنگ دیں اور ان لوگوں کی بات بھی سنیں تاکہ پل اور ہیڈ ریگولیٹری کے دوررس اور سود مند نتائج مل سکیں۔