لیہ {صبح پا کستان } سانحہ کوئٹہ ہزارہ کمیونٹی کی نسل کشی فرقہ واریت کے زریعے سعودی عرب کی پاکستان میں سرمایہ کاری اور سی پیک کو ناکام بنانے کی سازش ہے ۔پاکستانی کے اندر کسی بھی بیرونی مداخلت کو برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ان خیالات کا اظہار ہیومین رائیٹس ڈویلپمنٹ آرگنائیزیشن ضلع لیہ کے زیراہتمام سانحہ کوئٹہ کے اسباب ،اثرات اور تدارک کے موضوع پرمنعقدہ ڈائیلاگ میں وکلا دانشوروں اور سماجی راہنماؤں نے اظہار کرتے ہوۓ کیا۔عنایت اللہ کاشف ایڈووکیٹ نے کہا کہ فرقہ واریت کے زریعے سعودیہ عرب کی پاکستان میں سرمایہ کاری کو اور سی پیک کو ناکام بنانے کیے کروائے جا رہے ہیں ۔محمد سلیم خان ایڈووکیٹ نے کہا سانحہ کوئٹہ میں مودی را اور انڈیا کا ہاتھ ہو سکتا ہے۔چونکہ پاکستان دشمن قوتیں پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتی ہیں۔رانا وسیم حیات سکھیرا ایڈووکیٹ نے کہا کہ سانحہ کوئٹہ شعیہ سنی کو پھر سے لڑانے کی کوشش ہے۔قبل ازیں مولانا تقی عثمانی پر قاتلانہ حملہ کیا گیا پاکستان پیپلز پارٹی کے راہنمامہر عبدالمجید واندر نے کہا ہزارہ کمیونٹی کی نسل کشی کی جا رہی ہے اور موجودہ حکومت امن و امان قائم رکھنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔وزیراعظم کو فوری طور بلوچستان جا کر بلوچستان کے دکھ میں شامل ہونا چاہیے تھا مگر وزیر اعظم میں اتنی اخلاقی جرات نہیں ہے۔میاں محبوب علی واندر ایڈووکیٹ نے کہا کہ پاکستان کو غیر مستحکم کرنے کیے بیرونی عناصر سازشیں کر رہے ہیں۔احمد یار شاکی ایڈووکیٹ نے کہا پاکستان کے سیاسی استحکام کو نقصان پہچانے کی کوشش ہے جو قابل مذمت ہے۔مہر ارشاد کھرل نے کہا کہ مخالفین کی اس طرح کی بزدلانہ کارروائیوں سے ناکام نہیں کیا جا سکتا۔شیخ محمد نصراللہ ایڈووکیٹ،فیاض حسین کھوکھر۔سلمان خان چانڈیہ اشرف اسلم دستی ۔محبوب خان شہانی ۔ملک عارف ڈلو۔اشفاق خان لنگاہ معروف سماجی شخصیت رانا عبدالحنان۔آس ویلفیر کے صدر قمر زمان ،معروف شاعر جمشید ساحل نے کہا کہ پاکستان کو ناکام بنانے والے خود ناکام ہو جائیں گے۔