لیہ(صبح پا کستان)سانحہ قصور پر سول سوسائٹی،جماعت اسلامی،تحریک انصاف نے ڈسٹرکٹ پریس کلب کے باہر احتجاج کیا جس میں وزیر اعلیٰ پنجاب،صوبائی وزیر داخلہ ،آئی جی پنجاب سے فوری استعفیٰ،زینب کے ملزمان کی فوری گرفتاری و سرعام پھانسی کا مطالبہ کیا ،ملزمان کی گرفتاری تک روزانہ کی بنیاد پر احتجاج کا اعلان کردیا،احتجاجی مظاہرہ سے سابق ایم پی اے صوبائی نائب امیر پنجاب چوہدری اصغر علی گوجر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کمسن زینب کے قاتلوں کو فوری گرفتار کرکے کڑی سزا دی جائے انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب کا دفتر قصور سے ایک گھنٹے کے فاصلے پر تھا، وہ سب کام چھوڑ کر کیوں نہیں پہنچے۔ قصور میں بچی اغوا کی گئی، کئی روز لاپتا رہی تو شہبازشریف کیوں سوئے رہے؟وزیراعلیٰ صاحب، پنجاب پولیس کہاں گئی ؟ ڈولفن فورسز کہاں تھی؟ضلع قصور میں بچی زینب کے ساتھ پیش آنے والا واقعہ بھی ہماری جہالت اور مایوسی کی منہ بولتی تصویر ہے۔ بچی کے ساتھ زیادتی اور اس کے بعد اس کا قتل ایک ناقابل فراموش سانحہ اور سنگین جرم ہے۔ اس طرح کے واقعات کے سد باب کے لئے جنگی بنیادوں پر ہر سطح پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔اس واقع کو کسی قیمت پر بھی نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، معاشرتی، قانونی اور عدالتی سطح پر اس واقع کو مثال بنا کر آئندہ کے لئے ایسے انسانیت سوز جرائم کا راستہ روکنے کے لئے کردار ادا کرنا ہو گا،ہم میں سے ہر ایک کو اپنی اپنی سیاسی و مزہبی جماعتوں میں رہتے ہوئے ایسی سماجی برائیوں کے خاتمے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے اور اس ضمن میں قانونی اور عدالتی ڈھانچے اور منفی ویب سائٹس اور ذرائع ابلاغ کے دائرہ کار کا از سر نو جائزہ لینا ہو گا سول سوسائٹی نے مطالبہ کیا کہ اس واقع کے مرتکب ملزمان کو عبرت ناک سزا دے کر ایک مثال قائم کی جائے تاکہ آئندہ کوئی اس طرح کے جرم کرنے کی جرات نہ کر سکے۔احتجاج میں سول سوسائٹی،معصوم بچے تاجروں سمیت کثیر تعداد لوگوں نے شرکت کی ،احتجاج سے صدر انجمن تاجران ملک مظفر دھول،عنایت اللہ کاشف ایڈووکیٹ،ملک ہاشم حسین سہو و دیگر نے بھی خطاب کیا۔