لیہ {صبح پا کستان} ڈسٹرکٹ بار میں وکلا کی کامیاب ہڑتال۔ریفرینس بد نیتی سے دائر کیا گیا ہے واپس لیا جائے۔پاکستان بار کونسل کی ہدایت پر سپریم کورٹ کے جج قاضی فائز عیسی کے حق میں اور ان کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں دائر ریفرنس کے خلاف ہڑتال کی گئی وکلا عدالتوں میں پیش نہ ہوئے معروف ایڈووکیٹ عنایت اللہ کاشف ایڈووکیٹ نے کہا کہ ریفرنس فیض آباد دھرنے کے عدالتی حکم کے ردعمل میں دائر کیا گیا ہے جو کہ بد نیتی پر مبنی ہے قاضی فائز عیسی کی کردار کشی کی جا رہی ہے جسمیں حکومتی میڈیا سیل کام کر رہے ہیں ان کو بند کیا جائےان عناصر کے خلاف کارروائی کی جائے سلیمان خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ عدالتی فیصلوں پر اثر انداز نہیں ہونا چاہیے فیض آباد دھرنے کے فیصلہ کو واپس لے لیا جائے تو ابھی معمالات ختم کر دیے جائیں گے ۔میاں محبوب علی واندر ایڈووکیٹ نے کہا کہ آزادی عدلیہ کے لیے قربانیاں دی ہیں وکلا اب بھی مقابلہ کریں گے ۔چوہدری محمد اسلم ایڈووکیٹ نے کہا اس ریفرنس کو واپس نہ لیا گیا تو احتجاجی تحریک چلائیں گے جیل بھی جانا پڑا تو جائیں گے۔شیخ جاوید اختر ایڈووکیٹ سابق صدر با رنے کہا کہ وکلا متحد ہیں بعض قوتیں وکلا کو تقسیم کرنا چاہتی ہیں مگر وکلا کے اتحاد نے ان قوتوں کو پارہ پارہ کر دیا ہے رانا وسیم حیات ایڈووکیٹ نے کہا ایک دفعہ پھر وکلا تحریک کے لیے تیار ہیں۔بہر ہ یاب خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ پاکستان بار کونسل اور پنجاب بار کونسل جو بھی ہدایات دیں گے انکے پابند ہیں وکلا نے مطالبہ کیا کہ سوشل میڈیا پر جاری قاضی فائز عیسی کی کردار کشی کرنے والے عناصر کو گرفتار کیا جائے اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے یاد رہے کہ گزشتہ روز ڈسٹرکٹ بار لیہ میں پاکستان بار کونسل کی ہدایت پر مکمل ہڑتال کی گئی