لیہ(صبح پا کستان)عالمی استعماری قو تو ں کے خلا ف محمد عر بی ﷺ کے غلام متحد و منظم ہو جائیں ۔ حضور پا ک ﷺ کی عز ت و نا مو س کی سر بلند ی اور پا کستان کے چپہ چپہ کی حفا ظت اہلسنت کا فر ض ہے ۔ ان خیا لا ت کا اظہار اہلسنت کے راہنما ؤ ں صا حبزا دہ محبو ب الحسن ، صا حبزا دہ افتخار الحسن ، مو لا نا خا دم حسین خور شید الا زہری ، خوا جہ مد ثر محمود تو نسوی ، جسٹس ریٹا ئر ڈ نذیر احمد غا زی ، علا مہ مفتی عبد المجید سعیدی ، علا مہ مفتی انعام اللہ اشر فی ، قا ری بلا ل حیدر و دیگر مقر رین نے ویرا اسٹیڈیم فتح پور میں تا جدا ر ختم نبو ت کا نفر نس سے خطاب کر تے ہوئے کیا ۔ کا نفر نس کی صدا ر ت حضر ت صا حبزا دہ احمد حسن سجا دہ نشین در با ر عالیہ پیر سوا گ شر یف نے کی ۔ صا حبزا دہ محبو ب الحسن نے کہا کہ ہمار ے بزر گو ں نے حضور ﷺ کی غلا می کا طو ق گلے میں ڈال رکھا تھا اور پیر مہر علی شاہ گو لڑوی ، حضر ت خواجہ غلام حسن سوا گ رحمۃ اللہ علیہ کے نقشِ قد م پر چلیں گے اور تحریک ختم نبو ت کے پلیٹ فا ر م پر کا م کریں گے ۔ ممبر اسمبلی بن کر نا موس رسا لتﷺ پر پہرہ دیں گے ۔ انھوں نے راجہ ظفر الحق کی رپور ٹ جلد شا ئع کر کے ذمہ دا ران کے خلا ف کا روائی کا مطالبہ کیا ہے ۔ صا حبز ادہ افتخا ر الحسن نے تحفظ نا مو سِ رسا لت ﷺ پر کوئی آنچ نہیں آنے دینے کا عہد کیا اور ختم نبو ت ﷺ پر ہر شخص ممتا ز قا دری بن کر تحفظ کرے گا ۔ خو اجہ مد ثر محمو د تو نسوی نے کہا کہ آج کے تاریخی اجتما ع میں یہ فیصلہ ہما را اٹل ہے کہ آپ کی نا موس پر کوئی حملہ بر دا شت نہیں کریں گے ۔ مو لا نا خا دم حسین خور شید الا زہری ، مفتی انعام اللہ اشر فی ، مو لا نا مفتی عبد المجید سعیدی ، نذیر احمد غا زی اور دیگر علما کرام نے خطاب کر تے ہو ئے کہا کہ با طل قو تو ں کے سا تھ ہمارا کوئی سمجھو تہ نہ ہے ۔ ہر شخص غا زی علم الدین شہید اور ممتا ز قا دری بن کر دہشت گر د قو تو ں کا مقابلہ کرے گا ۔ انھو ں نے نو ا ز شر یف پر شد ید تنقید کی اور کہا کہ حکمران آج ذلت و رسوائی کا شکا ر ہیں اور تحفظ نا مو س رسالت پر ڈاکہ ڈالا گیا اور اُس دن سے ذلت و رسوائی کا شکا ر ہیں ۔ کا نفر نس میں صا حبز ادہ نور الحسن ، صا حبز ادہ منظور الحسن آف در با ر پیر سوا گ شر یف ، حضر ت خوا جہ محمد حسن با روی ، صا حبزا دہ عا شق حسین باروی ، خوا جہ غلا م قا سم با روی ، علا مہ محمد اسما عیل ، پیر رفا قت علی شاہ گیلا نی غو ثیہ منزل سمیت در جنو ں مشا ئخ عظام و علمائے کرام نے شر کت کی ۔