لیہ( صبح پا کستان )چکنمبر 238ٹی ڈی اے میں محمد صادق کو دن دیہاڑے قتلکے نامزد ملزمان محمد ارشد،عبدالرحمن،امین آصف،یٰسین کو تھانہ فتح پور کے تفتیشی آفیسر محمد الیاس ،ایس ایچ او اصغر لغاری نے 20لاکھ روپے رشوت لیکر بے گناہ کردیا مقتول محمد صادق کی والدہ زہرہ مائی ،بیوہ شازیہ بی بی،بیوہ مہتاب بی بی ,،داماد محمد یوسف کے علاوہ رشتہ داروں اہل علاقہ کا الزام،ڈسٹرکٹ پریس کلب کے باہر پولیس کے خلاف احتجاج،اہل علاہ جن میں چوہدری نوازبھنگو،شہزاد ہنجرا،کرامت نمبر دار،غلام رسول بھنگو،عباس بھنگو،عباس ہنجرا،یوسف بھنگو،محمد صغیر بھنگو،محمد اسلم سندیلہ،شہزاد سندیلہ،یوسف سندیلہ،ممتاز سندیلہ،اعجاز سندیلہ،مظہر،ستار،عمران،ظفر اقبال و دیگر نے الزام تھانہ فتح پور پولیس پر الزام عائد کیا کہ محمد صادق کو چکنمبر 238ٹی ڈی اے میں اس کے رقبہ پر ٹیلیفون کرکے مبشر حسین،عبدالرحمن نے بلوایا جہاں ان کا ساتھی محمد ارشد موجود تھے جنہوں نے کلہاڑی اور ٹوکے وار کرکے قتل کردیا قتل کی اس ساز باز میں ان کے ساتھ امین آصف اور محمد یٰسین بھی شامل تھے ،قتل کرنے کی وجہ عناد محمد صادق نے مبشر حسین اور عبدالرحمن کی ہمشیرہ شازیہ بی بی سے دوسری شادی کرنے کا شاخسانہ تھا قتل کی پولیس تفتیش کے علاوہ ڈی ایس پی کروڑ نے بھی انکوائری کرتے ہوئے علاقہ کے پانچ افراد جن میں حاجی محمد یٰسین جٹ چیئرمین یونین کونسل،حاجی محمد منشاء،محمد ریاض،ظفر شاہ ،محمد اسلم پر مشتمل کمیٹی کو بھی فیصلہ و تحقیقات کیلئے نامزد کیا جنہوں نے اپنے پنچائتی فیصلہ میں مبشر حسین،عبدالرحمن،ارشد،امین آصف کو محمد صادق کے قتل کا ذمہ دار ٹھہرایا ،لیکن پولیس تھانہ فتح پور کے تفتیشی آفیسر محمد الیاس اور ایس ایچ او محمد اصغر لغاری نے 20لاکھ روپے رشوت لیکر پنجائتی فیصلہ و ڈی ایس پی انکوائری کو بالائے طاق رکھتے ہوئے نامزد ملزمان کو بے گناہ کرکے ان کو رہا کروا دیا ،جبکہ ایک ملزم مبشر حسین کا چالان عدالت میں پیش کردیا ،مقتول پسماندگان میں دو بیوگان،5بیٹوں ،3بیٹیوں اور ماں کو چھوڑا ہے،علاقہ مکینوں ،مقتول کی والدہ و بیوگان نے چیف جسٹس آف پاکستان سے قاتلوں کی رہائی پر از خود نوٹس اورآئی جی پنجاب پولیس،ڈی آئی جی ڈیرہ غازیخان رینج،ڈی پی او لیہ سے مطالبہ کیا کہ 20لاکھ روپے رشوت لیکر قتل کے ملزمان کو چھوڑنے کی غیر جانبدارانہ تفتیش کرکے ملزمان کو گرفتار کیا جائے تاکہ انصاف کے تقاضے پورے ہوں۔