لیہ(صبح پا کستان)ادویات کی قیمتوں میں ہو شربااضافہ ۔شوگر۔ بلڈ پریشر۔دل معدے اور گائینی کی ادویات کی100 سے 300 فی صد تک اضافہ۔حکومت کا میڈیکل کمپنیوں کے خلاف کریک ڈاؤن اور اسکے اعلان کا لیہ میں کوئی اثر نہ ہوا۔مریض لٹ گئے۔میڈیکل کمپنیوں کی لوٹ مار نہ تھم سکی۔ہیومین رائیٹس ڈویلپمنٹ آرگنائیزیشن ضلع لیہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کے حوالے سے سروے کا انعقاد کیا اور قیمتوں کے اضافہ کا جائزہ لیا گیا تفصیلات کے مطابق گزشتہ کئی دنوں سے ادویات کی قیمتوں میں کئی گنا اضافہ دیکھنے میں آیا ان میں اکثر ادویات کا تعلق شوگر۔بلڈ پریشر۔دل ۔معدے اور گائینی سے ہیں۔جو کہ عام عوام روٹین میں استعمال کرتے ہیں۔ایک میڈیسن جسکا نام کن کور 2.5 ملیگرام والی ہے اسکی قیمت 62 سے125 روپے جبکہ کن کور پانچ ملی گرام والی کی قیمت 158سے بڑھا کر 235 روپےکر دی گئی ہے اسی طرح لگیبرون سیرپ جو امراض معدہ کے لیے ہے اسکی قیمت 75سے125روپےکر دی گئی ہے۔بلڈ پریشر کی گولی ٹرائیفوریج کی قیمت185 سے485روپےیوں6:65 روپے 17:32 روپے فی گولی اور ڈوفاسٹان کی قیمت 540 روپے سے 828 روپےگریوی بی نان 2ml کی قیمت 183 سے 308 کر دی گئی ہیں۔فلیجل سیرپ 94 سے 137 ویلوسیف 88 سے108 کر دی گئی ہےیوریکسن ٹیبلٹ1070سے1436-آرتھر وسین 250 ملی گرام 522 سے921 ابریٹ فولک 118 سے 238 روپےسیفٹرائیایگزون انجیکشن 1 ملی گرام 260 سے 310 آئی وی ایف -ایم12002سے 1800روپے آئی وی ایف۔سی 900 سے 1250 ایواسار پلس185 سے485میتھیکوبال انجیکشن 95 سے 108 جبکہ ڈبی کی قیمت 1464 سے 1683 روپے کر دی گئی ہے۔پرائمولیوٹ این 175 سے238.لیگزوبیرون 75 سے125 کر دی گئی اورایرنیک فورٹ کی دس گولیاں 25 سے 46 ہو گئی ہیں ادویات کی قیمتوں میں محض دس سے پندرہ روپے اضافہ کی اجازت وزارت صحت سے مشروط ہے۔لیکن یہاں تو بعض ادویات کی قیمتوں میں 300فی صد اضافہ دیکھنے کو مل رہا ہے۔اگرچہ حکومت نے ادویات کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ کے خلاف میڈیسن کمپنیوں کے خلاف کاروائی کا اعلان کیا گیا ہے جو کہ خوش آئیند ہے مگر تاحال لیہ میں کسی قسمی کوئی کارروائی نہ کی جا سکی مریضوں کے لٹنے کا سلسلہ جاری و ساری ہے۔گائینی کی ایک مریضہ نے بتایا ہے کہ ایک انجیکشن جسکی قیمت 1200 روپے تھی اب بڑھا کر 1800 روپے ہو گئی ہے۔اب انجیکشن کی قیمت بڑھنے سے میری استطاعت سے قیمت بڑھ گئی ہے اپنی معالج سے رجوع کر کے کسی سستی اور عام لوکل کمپنی کی میڈیسن لکھووں گی۔میڈیکل سٹور کے مالک نے بتایا کہ ادویات کی قیمتوں کے اضافہ سے سیل پر بہت اثر پڑا ہے لیکن اس کے ساتھ ساتھ گاہک کے رویوں پر بہت برا اثر پڑا ہے۔انسانی حقوق کے کیے کام کرنی والی تنظیم ہیومین رائیٹس ڈویلپمنٹ آرگنائیزیشن ضلع لیہ کے صدرعنایت اللہ کاشف ایڈووکیٹ نے کہا کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ کے باعث اموات کی شرح میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ہیومین رائیٹس ڈویلپمنٹ آرگنائیزیشن کے ترجمان محمد سلیم خان ایڈووکیٹ نے کہا کہ عام آدمی کی زندگی مزیدمشکل کر دی گئی ہے ایک طرف اسکو روزمرہ کے استعمال کی اشیا میں مہنگائی کا سامنا ہے تو دوسری طرف میڈیسن کمپنیاں لوٹ مار کا بازار گرم کیے ہوئے ہیں۔عنایت اللہ کاشف ایڈووکیٹ نے مطالبہ کیا کہ کہ ادویات کی قیمتوں میں اضافہ اور ناجائز منافع خوری کے خلاف کاروائی کی جائے۔میڈیسن کمپنیوں کے خلاف حکومتی دعوے دھرے کے دھرے رہ گئے کہ رات گئے تک نئی قیمتوں کے ساتھ ادویات کی فروخت کا سلسلہ جاری تھا