تفریحی پارکس کے نام پر کروڑوں کی خردبرد کا انکشاف
لیہ (رانا عبدالرب سے) فاریسٹ تفریحی پارکس کے نام پر کروڑوں کا ضیاع ،ضلع لیہ کے لیگی ممبران اسمبلی نے عوامی تفریح گاہوں کے نام پر جو رقم شو کی لاگت اُس کا عشر عشیر بھی نہیں ،مسلم لیگ ق کے دورِ حکومت میں چوہدری الطاف حسین سابق ایم پی اے نے فتح پور میں پونے دو کروڑ کی لاگت سے فاریسٹ پارک کا جو منصوبہ پایہ تکمیل کو پہنچایا اُس کی نظیر جنوبی پنجاب کے اضلاع میں نہیں ملتی تفصیل کے مطابق سابق ادوارِ حکومت میں عوامی تفریح کے نام پر مسلم لیگ ن کے اراکین اسمبلی نے جو فاریسٹ پارکس بنوائے اُنہیں کروڑوں کا ضیاع ہی کہا جا سکتا ہے وطن عزیز کی معروف شاہراہ جو خیبر تا کراچی جو سفر وسیلہ ظفر کا ذریعہ ہے چوک اعظم سے چند کلومیٹر کے فاصلے پر 2011,12میں پایہ تکمیل کو پہنچنے والے تفریحی فاریسٹ پارک کی حالت زار دیکھنے کے قابل نہیں وزیٹرز کی ریفریشمنٹ کیلئے بنائی گئی عمارت بھوت بنگلہ کے نام سے معروف ہے جبکہ اُس کی گرلیں ،گیٹ چور اُکھاڑ کر لے گئے ،پارک مین داخلے کیلئے جو گیٹ لگایا گیا تھا اُس کا ایک حصہ ایسے غائب ہو چکا ہے دھوری اڈہ کے نزدیک ایم ایم روڈ پر مسلم لیگ کی سابقہ ایم پی اے محترمہ ریحانہ اعجاز اچلانہ نے 54لاکھ روپے کی کثیر لاگت سے یہ تفریح گاہ بنوائی جس کا سنگ بنیاد مہر اعجاز احمد اچلانہ نے رکھا اُجڑے ہوئے اس تفریحی پارک میں بچوں کیلئے جو جھولے لگائے گئے اُن میں سے ایک بھی جھولا باقی نہیں پانی کی جھیل میں جھاڑیاں اُگی ہوئی ہیں وزیٹرز کے بیٹھنے کیلئے رکھے گئے بنچز میں سے ایک بھی بنچ سلامت نہیں ارد گرد کے خوبصورت مناظر کی عکاسی کیلئے بنایا گیا اونچا چبوترہ اپنی ہیئت تک بدل چکا ہے پودوں کو پانی کی ترسیل کیلئے لگایا جانے والا ٹیوب ویل تو باقی نہیں البتہ زمین سے پانی نکالنے کیلئے جو کنواں کھودا گیا اُس کے آثار باقی ہیں اسی طرح سابق صوبائی وزیر ملک احمد علی اولکھ نے اپنے دورِ اقتدار میں فتح پور سے محض چند قدم کے فاصلے پر میانوالی روڈ پر جو پارک لاکھوں کی لاگت سے بنوایا اُس کی حالت زار بھی یہی کہانی سناتی ہے جبکہ اُنہوں نے 112ایم ایل کروڑ روڈ پر اور اڈاہ شوکت آباد ،کروڑ لیہ روڈ پر جو جنگلات کے رقبہ پر فاریسٹ تفریحی پارکس بنوائے قومی خزانے سے پیسوں کے ضیاع کے سوا اور کچھ نظر نہیں آتا جبکہ جو لاگت ان پارکس کی شو کی گئی ہے لاگت اُن سے آدھی رقم سے بھی کم ہے ان پارکس کی تکمیل کے بعد نہ تو کوئی دیکھ بھال کی گئی اور نہ ہی ان کی تزئین و آرائش کیلئے کسی نے کوئی قدم اُٹھایا موازنہ کیا جائے تو چوہدری پرویز الٰہی کے دورِ اقتدار میں سابق ایم پی اے مسلم لیگ ق چوہدری الطاف حسین نے پونے دوکروڑ کی لاگت سے فتح پور کے قریب فاریسٹ پارک بنوایا اُسکی مثال جنوبی پنجاب کے اضلاع میں نہیں ملتی