لیہ(صبح پا کستان)زرعی پیداوارمیں خاطرخواہ اضافے کے ذریعے کاشتکاروں کا معاشی فوائد فراہم کرنا زرعی شعبہ سے منسلک تمام اداروں کی اولین ذمہ داری ہے جس کے لیے کاشتکاروں اور کسانوں کومناسب رہنمائی اور تمام متعلقہ محکموں سے مستفید کرنے کے لیے موثر اقدامات اُٹھائے جائیں۔یہ بات ڈپٹی کمشنر اظفر ضیاء نے زرعی ایڈوائزری و ٹاسک فورس سب کمیٹی کے مشترکہ اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کہی۔اجلاس میں ڈی ڈی زراعت غلام یاسین واندر نے بتایا کہ زراعت توسیع کے تحت ضلع لیہ میں 5لاکھ 47ہزار ایکڑ رقبہ پرگندم کی فصل سے فی ایکڑ بہتر پیداوار کے لیے فارمرڈیز کے ذریعے کاشتکاروں کی رہنمائی اور فیلڈ سٹاف کھیتوں کا معائنہ کررہے ہیں۔کھادوں،زرعی ادویات کی مارکیٹ میں مقررہ نرخوں پر فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے چیکنگ کا سلسلہ جاری ہے اور زراعت افسران پر مشتمل پرائس کنٹرول مجسٹریٹس نے گراں فروشوں پر 99ہزار6سو روپے جرمانہ بھی عائد کیااور کچن گارڈینگ کے فروغ کے لیے 29سو پیکٹس تقسیم کیے جاچکے ہیں۔زرعی بنک کے نمائندہ آفیسر ای کریڈٹ سکیم کے تحت بلاسود قرضوں کی فراہمی،ایکسین واپڈا بلال خان نے کاشتکاروں کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی،ایکسین انہار محمدنواز بھٹی نے نہروں میں پانی کی دستیابی کے بارے میں آگاہ کیا۔ڈی ڈی واٹر مینجمنٹ چوہدری منظور حسین نے اصلاح آبپاشی کے لیے نیشنل پروگرام کے تحت 35ملین کی سسبڈی سے 11کھالہ جات اور750ایکڑ رقبہ پر سپرینکلر ل سسٹم کی تنصیب کے بارے میں، ایڈیشنل ڈائریکٹر لائیوسٹاک ڈاکٹر محمدطارق گدارہ نے بتایاکہ کٹا بچاؤ او رکٹافربہ کرنے کی مہم کے تحت 840کاشتکاروں کو رجسٹرڈ کرکے سبسڈی فراہم کی جارہی ہے اور فروغ مرغبانی کے لیے 11سو مرغیوں کے یونٹس سبسڈائز نرخوں پر بھی فراہم کرنے کے علاوہ 131فارمرڈیز،25سکولوں میں آگہی سیشن اور 1لاکھ 6ہزار 274چھوٹے بڑے مویشیوں کی ویکسی نیشن کا عمل گزشتہ ماہ مکمل کیاگیا۔ڈی ڈی تجزیہ اراضی محمداشرف بھٹی نے بتایا کہ پانی و مٹی کے 3750نمونہ جات کاتجزیہ کرکے کاشتکاروں کو فصلات لگانے کی سفارشات کے ساتھ آگہی دی گئی۔اسی طرح کاشتکار نمائندوں محمدصفدر خان،چوہدری محمدیونس،مظہر حسین جعفری نے شوگر مل کو گنے کی ترسیل و دیگر امور کے بارے میں تجاویز دیں۔کین مینجر لیہ شوگر مل بشیر احمدخان نے خرید کردہ گنے کے بارے میں آگاہ کیا۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ زراعت صوبے کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے اس لیے کاشتکاروں کو زرعی شعبہ سے متعلقہ تمام محکموں کی خدمات سے مستفید کرنے کے لیے قومی جذبہ سے سرشار ہوکر خدمات سرانجام دیں تاکہ کمیٹی کے اغراض و مقاصد کی تکمیل کی جاسکے۔