لیہ( صبح پا کستان)سابق جنرل سیکرٹری ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن،امیدوار پنجاب بار کونسل غلام مرتضیٰ خان ملیانی ایڈووکیٹ نے مارکیٹوں و دیگر اداروں کی طرح عدالتیں کھولنے کا مطالبہ کردیا
انہوں چیف جسٹس آف پاکستان،چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ لاہور سے کرونا وائرس کی روک تھام و پھیلاؤ کو روکنے کیلئے حکومت کے اعلان سے عدالتی نظام کے بند ہونے کی وجہ سے جہاں عوام پریشان ہے وہاں وکلاء برادری اور ان سے جڑا عملہ بھی دن بدن مسائل میں گھرتا جارہا ہے،عدالتیں بند ہونے کی وجہ سے انصاف کے فیصلے بھی رکے ہوئے ہیں عدالتیں بند ہونے کی وجہ سے روزگاربند،وکلاء کے ساتھ ساتھ عدالتی نظام کے ساتھ جڑے تمام طبقات جن میں وکلاء کے منشی حضرات،اسٹامپ فروش،فوٹو کاپیئر،عدالتی ہوٹل مالکان و عملہ تمام کے تمام پریشانی میں مبتلا ہوتے جارہے ہیں،جب سے کرونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات کے طور پر لاک ڈاؤن کیا گیا اور اس لاک ڈاؤن کے دوران سرکاری اداروں کے ساتھ ساتھ عدالتی نظام کو بھی بند کردیا گیا اس وقت سے لیکر تاحال عدالتی نظام سے جڑے تمام لوگ عملاً بے روز گار ہوگئے وکلاء سمیت دیگر تمام افراد کو اپنے گھروں کے اخراجات چلانا محال ہوگئے،اب روزگار نہ ہونے کی وجہ سے جمع پونجی خرچ ہوچکی،وکلاء و دیگر عدالتی نظام سے منسلک لوگ سفید پوش طبقہ ہونے کی وجہ سے کسی سے اپنی پریشانی کا ذکر نہیں کرسکتے انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد،چیف جسٹس آف لاہور ہائی کورٹ لاہور جسٹس ملک قاسم سے دیگر کاروبار کی طرح عدالتی نظام کو بھی فوری طور پر کھولنے کا مطالبہ کردیا تاکہ وکلاء سمیت دیگر عدالتی نظام سے جڑے لوگوں کے روزگار بحال ہوسکیں اور وہ اپنے مسائل کو احسن انداز میں حل کرسکیں۔