لیہ( صبح پا کستان ) طلبہ میں اقبال کی سوچ اور فکر دینے کے لئے ضروری ہے کہ افکار اقبال کو سمجھیں ان کی شاعری،فلسفہ خودی،نوجوانوں کو مستقبل کااثاثہ قراردینا ایک عظیم پیغامات ہیں۔ سماجی، سیاسی اور معاشی مسائل کا حل فکر اقبال کو فروغ دینے میں ہے۔یہ بات پروفیسر پرنسپل ڈاکٹرمزمل حسین نے گورنمنٹ پوسٹ گرایجویٹ کالج لیہ میں اقبال اور ہم کے موضوع پرمنعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
تقریب کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر سجاد حسین گٹ نے کی۔تقریب میں پروفیسر ڈاکٹر انورنذیر علوی، پروفیسر طارق مومن، پروفیسر ڈاکٹر مہر بلال واندر،پروفیسر ڈاکٹرجرات عباس،پروفیسرریاض راہی موجود تھے۔ تقریب کی کمپئرنگ پروفیسرمہر غلام عباس نے کی۔ تلاوت حافظ محمد قاسم،فرحانہ علی نے نعت، ملی نغمہ سیف اللہ، کلام اقبال کو ترنم کے ساتھ صائمہ بی بی، محمد مجیب اور مصباح قدوس نے فکر اقبال پر تقاریر پیش کیں۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کتاب ”علامہ اقبال اور لیہ“کے مصنف پر وفیسر پرنسپل ڈاکٹرمزمل حسین نے کہا کہ ہمارے سماجی، سیاسی اور معاشی مسائل کا حل فکر اقبال کو فروغ دینے میں ہے عہد جدید کے مسائل، فلسفہ خودی کے تناظر میں اگر دیکھاجائے تو علامہ اقبال کے ایک ایک شعر میں تدبراور فکر کی دعوت ہے۔انہوں نے کہا کہ اقبال کو پڑھنے کے ساتھ ان کی شاعری کو سمجھنا بھی ضروری ہے علامہ اقبال نے نوجوانوں کو مستقبل کو اثاثہ کہا اور فلسفہ خودی پر عمل کرنے کی تلقین کی۔انہوں نے کہا آج کے دن اس امر کا عہد کرنا ہے کہ طلبہ میں اقبال کی سوچ اور فکر دینے کے لئے ہفتہ وار بنیادوں پر اقبال کے حوالے ایک نشست رکھی جائے تاکہ طلبہ میں تحقیق،جستجو،فکراقبال،فلسفہ خودی،اقبال فہمی کا شعور اجاگر ہوسکے۔تقریب میں طلبہ و طالبات کی کثیرتعداد نے شرکت کی۔