لیہ(صبح پا کستان)خون سفید،صحت مند بیٹے نے ساتھیوں کے ساتھ مل کر بوڑھی والدہ،معذور بھائیوں کے پلاٹ پر قبضہ کرنے کوشش چار دیورای،نلکا اکھیڑ کر لے گئے پولیس تھانہ چوک اعظم مبینہ رشوت لیکر قبضہ کرنے والوں کی حمایتی بن گئی حقیقی مالکان معذور بھائیوں اور ان کے بچوں تھانہ لے گئی، معذور ہونے کی وجہ سے دوبھائیوں کو چھوڑ دیا،بیوہ خاتوں وزیراں مائی کی اعلیٰ حکام و ڈی پی او لیہ سے انصاف کی فراہمی کیلئے اپیل،چکنمبر 432ٹی ڈی اے دھوری اڈا کی رہائشی وزیراں مائی اپنے معذور بیٹوں محمد حنیف،غلام عباس کے ہمراہ ڈسٹرکٹ پریس کلب لیہ میں نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گذشتہ 15سال سے چک دیہہ کے پلاٹ 16مرلہ پر قابض و کچا مکان بنایا ہوا ہے جس پر میرے حقیقی بیٹے حاجی محمد جو ہم سے گذشتہ کئی برس سے علیحدہ رہتا ہے جس کا ہمارے ساتھ کسی قسم کا کوئی تعلق واسطہ نہ ہے اس نے اللہ دتہ،اظہر حسین،مظہر حسین،غلام فرید،عمر حیات،غلام عباس و دیگر کے ساتھ باہم صلاح مشورہ ہوکر مجھ بیوہ خاتون اور میرے معذور بچوں کے دیہہ پلاٹ پر قبضہ کرنے کی کوشش کی اس دوران ہمارے کچی چاردیواری و نلکا اور کچا کمرہ ٹریکٹر ٹرالی کی مدد سے گرا دیا جس پر ریسکیو 15پر کال کرکے پولیس کو بلوایا پولیس آکر علاقہ کے بااثر زمیندار مہر فلک شیر،مہر عمر حیات ویرڑ کے ڈیرہ پر جاکر بیٹھ گئی پولیسسے ساز باز کرکے ان لوگوں نے معذور بھائیوں اور ان کے بچوں کو حراست میں لیکر تھانہ لے گئے جہاں جاکر معلوم ہوا کہ دو افراد محمد حنیف،غلام عباس آنکھوں سے معذور ہیں جن کو چھوڑ دیا گیا جبکہ دیگر کو زیر دفعہ 107,151میں پابند سلاسل کیا وزیراں مائی نے کہا کہ اسی پلاٹ پر ایک مرتبہ پہلے بھی2011ء میں قبضہ کی کوشش کی گئی تھی جس پر عدالت سے حکم امتنائی حاصل کیا ہوا ہے،انہوں نے کہا کہ میرے بڑے بیٹے حاجی محمد کا خون سفید ہوچکا ہے جس نے اپنے ساتھی کے ہمراہ محمدعرفان کے ساتھ مل کر مجھے زبردستی اپنے گھر کمرے میں بند کردیا جس پر شور واویلا سے اہل علاقہ نے اس گھر و کمرہ سے نکالا جس کی اطلاع پولیس کو دی گئی لیکن اس پر تاحال کوئی کاروائی نہ ہوسکی،انہوں نے کہا کہ اس سارے وقوعہ پر ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر لیہ کو بھی درخواست گذاری ہے کہ کسی بھی ایماندار پولیس آفیسر سے تحقیقات کروا کر ہمیں انصاف فراہم کرایا جائے،بیوہ خاتون نے اعلیٰ حکام سے اپیل کی ہے کہ مجھ بیوہ خاتون اور میرے معذور بچوں کو انصاف دلایا جائے ہمیں ان قبضہ کرنے والوں اور ظالم بیٹے سے نجات دلائی جائے