لیہ(صبح پا کستان)امیر جمعیت علماء اسلام ضلع لیہ قاری محمد رمضان رحیمی نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دینی مدارس پاکستان کے فلاحی مراکز ہیں جہاں غیرب بچوں کی دینی تعلیم و تربیت کے علاوہ ان کی خوراک،لباس اور علاج کا اہتمام و خیال رکھا جاتا ہے مگر سابقہ حکومتوں کی طرح موجودہ حکومت اور ضلعی انتظامیہ نے دینی مدارس اور علماء کرام کے خلاف بدترین انتقام کا نشانہ بنانے کا سلسلہ شروع کررکھا ہے جسکی تازہ مثال عید الضحیٰ کے موقع پر حکومت پنجاب کی طرس سے چرم ہائے قربانی جمع کرنے کے نوٹیفیکیشن بابت اجازت وصول چرم ہانے قربانی کے باوجود لیہ میں امیر جمعیت علمائے اسلام قاری محمد رمضان رحیمی،قاری غلام نبی سابق جنرل سیکرٹری جے یو آئی،قاری غلام مصطفیٰ،مولانا عبدالکریم،قاری عبدالطیف،علامہ محمد عابد،مولانا طاہر،مولانا عبیداللہ اور الخدمت کے ضلعی صدر رضوان احمد خان کے خلاف ضلع بھر کے مختلف تھانوں میں بلاجواز،بے بنیاد الزامات کے تحت جس میں سراسر جھوٹ کی کہانی شامل کی گئی ہے کے مقدمات درج کرکے دین کی خدمت کرنے والے علماکرام کو پریشان و ذلیل کرنے کی کوشش کی گئی ہے
انہوں نے کہا کہ ظلم،ناانصافی اور اختیار گردی کے خلاف ڈپٹی کمشنر لیہ کو جمعیت علماء اسلام لیہ کے وفد نے شکایت کرنے کیلئے دفتر رجوع کیا توڈپٹی کمشنر لیہ کا علماء کرام کے ساتھ انتہائی ہتک آمیز رویہ تھا جسکی بھرپور مذمت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ جمعیت علماء اسلام چاہتی ہے کہ بے بنیاد مقدمات کو یہی ختم کردیا جائے وگرنا جے یو آئی اپنے حقوق کے تحفظ اور انتظامیہ لیہ کے غیر قانونی اور اختیارات سے تجاوز اقدامات کے خلاف ہر سطح پر احتجاج کرنے پر مجبور ہوگی پھر حالات کی تمام تر ذمہ داری ضلعی انتظامیہ لیہ پر ہوگی انہوں نے کہا کہ اسسٹنٹ کمشنر لیہ کا رویہ لیہ کے شہریوں تاجروں کے ساتھ ایک عرصہ سے انتقام پر مبنی ہے جسکی وجہ سے شہریوں کو صبر کا پیمانہ لبریز ہورہا ہے لہذا انتظامیہ جھوٹ کی کہانی کا باب بند کرکے عوام کے حقوق کے محافظ کا کردار ادا کرے نہ کہ عوام کو دکھ تکالیف دینے کیلئے اپنے آپکو مخصوص کردے اس موقع پر قاری حسین احمد مدنی،علامہ عبدالغفور رحیمی،اللہ نواز سرگانی،مستقیم تھہیم،قاری غلام نبی،سیف اللہ شاہین سمیت دیگر علماء کرام موجود تھے۔