لیہ(صبح پا کستان)11ماہ قبل ہونے والی بیوہ کی ساڑھے 4ایکڑ سے زائد وراثتی زمین پر مرحوم غلام غوث کے بھائیوں کا قبضہ گروپ کے ہمراہ قبضہ کی کوشش،بیوہ کے مکان وزمین پر 50سے زائد افراد نے دھاوا بول دیا کھڑی فصلات تباہ،بیوہ پر قاتلانہ حملہ ایم ایل سی ہونے کے بعد بھی بیوہ کی ایف آئی آر کا اندراج نہ ہوسکا،چکنمبر 340ٹی ڈی اے کی رہائشی بیوہ کی والدہ ممتاز بیگم ڈی پی او لیہ کے پاس پہنچ گئی،
ڈی ایس پی چوبارہ سرکل کو انکوائریکرنے کے احکامات جاری کردیئے گئے، ثمینہ ثمر بیوہ غلام غوث کی والدہ ممتاز بیگم بیوہ الہی بخش نے ڈی پی او لیہ کو دی گئی درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ 11ماہ قبل اسکی بیٹی کا خاوند رضا الہی سے فوت ہوگیا تھا جس کے بعد وہ اپنی بیوہ بیٹی کے گھر قیام کرنے لگی فوتیگی کے 7ماہبعد چوک اعظم شہر کے بڑے زمینوں کا بیوپار کرنے والے شوکت ٹھیکیدار،ریاض بلاک والے ہماری زمین اونے پونے داموں فروخت کرنے کیلئے دباؤ ڈالنے لگے اور مختلف اوقات میں ہم بیوہ خواتین کو ہراساں و اپنے غنڈوں کے ہمراہ حملہ آور ہونے لگے، شوکت،بشارت عرف عباسا،سخاوت عرف بلو،سجاد عرف ننھا پسران یوسف،اسد،عامر بسران راشد،جمشید،ثنااللہ،مجتبیٰ،مصطفیٰ پسران گل بہار،مجاہد ولد مصطفیٰ،مقدس دختر مصطفیٰ،شبانہ کوثر،صادق،زاہد۔عمر،شاہد،عثمان،عاشق ڈوگر،اجمل روہتکی اور 25نامعلوم افراد نے میری بیٹی و دیگر گھر والوں پر کلہاڑی و لوہے کے سریا سے وار کرکے شدید زخمی کردیا جس کی پولیس نے ڈاکٹ جاری کرکے ایم ایل سی کروائی،ایم ایل سی ہونے کے باوجود ایس ایچ او تھانہ چوک اعظم جو کہ ریاض بلاک والے کی وجہ سے ہماری ایف آئی آر کا اندراج نہ کی جاسکا بیوہ ممتاز بیگم نے کہا کہ ایس ایچ او ہماری ایف آئی آر اس لئے درج نہیں کررہا کہ وہ ریاض بلاک والا کا احسان مند ہے ریاض بلاک والا نے ایس ایچ او کو رہائش کے علاوہ دیگر سہولیات کی مد میں اخراجات کرتا رہتا ہے جس کی وجہ سے کسی بھی مظلوم کی داد رسی نہیں ہوسکتی،ریاض بلاک والا اور اسکے ساتھی چوک اعظم و گردونواح میں لوگوں کو خوفزدہ کرکے سستے داموں خریدنے کیلئے ایک مکمل گروپ بنایا ہوا ہے ممتاز بیگم نے کہا کہ میری بیٹی جو کہ غلام غوث کی بیوہ ہے جس کا ایک بیٹا اور ایک بیٹی زندہ حیات ہیں یہ اپنے والد کے جائیداد کے وارث ہیں اور ان کے چچا و دیگر خاندان کے لوگ ان کی جائیداد پر قبضہ گروپوں کے ساتھ مل کر خوفزدہ کرکے ان کی زمین و گھر کو اونے پونے داموں خرید کرکے قبضہ کرنا چاہتے ہیں قانونی کاروائی کرکے ہمیں انصاف دیا جائے