لیہ {صبح پا کستان} مبینہ پولیس تشدد سے متاثرہ بھٹہ مزدور نشتر ہسپتال میں دم توڑ گیاصغیر عباس گزشتہ کءی روز سے زیر علاج تھا ,
پولیس نے نوجوان کو 11 ستمبر کو گھر سے اٹھایا تھا مبینہ تشدد سے پچیس سالہ نوجوان کی سر کی ہڈی ٹوٹ گئی تھی لواحقین نے بیٹ دیوان چوکی پولیس پر نجی ٹارچر سیل میں مبینہ تشدد کا نشانہ بنانے کا الزام لگایا تھا
جب کہ پولیس نے موقف اختیار کیا ہے کہ تشدد سے نہیں بلکہ گرفتاری عمل میں آنے کے بعد پولیس وین سے فرار ہونے کی کوشش میں نوجوان زخمی ہوا ہے
ضلعی پولیس آفیسر عثمان اعجاز باجوہ نے واقعہ کا نو ٹس لیتے ہو ءےڈی ایس پی اعجاز رندھاوا اور ملک طارق ایس ایچ او تھانہ صدر سمیت انسپکٹر احمد خان اور اسسٹنٹ سب انسپکٹر جاوید اختر سمیت چار پولیس ملازمین کو معطل کر دیا تھا
یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ چند روز قبل بھی صغیر عباس کی افواہ پھیلی تھی جس پر ڈی پی او اعجاز عثمان باجوہ نے اپنے دفتر میں بلا ءی گءی ہنگامی پریس کا نفرنس میں اس خبر کی تردید کرتے ہو ءے کہا تھا کہ نشتر ہسپتال میں زیر علاج بھٹہ مزدور زندہ ہے اور اس کا علاج جا ری ہے اور معطل کئے گئے ملازمین کے خلاف مقدمہ نمبر 247/19 درج کر لیا ہے ملزمان کی گرفتاری کے لئے کاروائی کی جا رہی ہے
مبینہ پو لیس تشدد سے ہلاک ہو نے والے بھٹہ مزدور صضیر عباس کی موت کی خبر پر مقامی سیاسی ، سماجی حلقوں نے پر زور مذمت کرتے ہو ئے اس المناک واقعہ کی شفاف انکواءری کا مطا لبہ کیا ہے
پیپلز پزرٹی کے زیر اہتمام ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی ریلی سے خطاب کرتے ہو ئے ضلعی صدر احسان اللہ خان نے مطا لبہ کیا کہ مبینہ پو لیس تشدد سے ہلاک ہو نے والے بھٹہ مزدور صضیر عباس کی موت پر تحقیقات کے لئے جو ڈیشل کمیشن قاءم کیا جاءے تاکہ متاثرین کو جلد انصاف مل سکے