لندن (مانیٹرننگ ڈیسک ) پاکستان میں جومعاملہ چل رہا ہے میری سمجھ سے باہر ہے ،جے آئی ٹی ممبران سے پوچھا کہ آپ کیا ڈ ھو نڈ نے کی کوشش کر رہے ہیں ، کیا سرکاری خزانے میں لوٹ مارہوئی؟۔ان کے پاس اس کا کوئی جواب نہیں تھا ،وہ 1972سے ہمارے کاروبارکے بارے میں پوچھ رہے ہیں ،اس وقت تو وزیراعظم بھی نہیں تھا اور سیاست میں بھی نہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہماری فیکٹری سرکاری تحویل میں لے لی گئی اور جو ڈھاکہ میں تھی بنگلہ دیش میں چلی گئی ،کروڑوں اربوں روپے کی فیکٹری کا ایک پیسہ بھی نہیں دیا گیا ،سوال تو ہمارا بنتاہے ،لوٹا تو ہمیں گیا۔
لندن پہنچنے پر وزیراعظم نوازشریف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاہے کہ ابھی سعود ی عرب سے آ رہاہوں اور آپ لوگوں کو دیکھ کر خوشی ہوئی ، پاکستان میں جومعاملہ چل رہا ہے میری سمجھ سے باہر ہے ،میںنے جی آئی ٹی کے ممبران کو بھی کہا تھا کہ آپ کیا جاننے کی کوشش کر رہے ہیں ،ان سے پوچھا کہ آپ کیا ڈھونڈنے کی کوشش کر رہے ہیں ، کیا سرکاری خزانے میں لوٹ مارہوئی؟۔ان کے پاس اس کا کوئی جواب نہیں تھا ۔
وزیراعظم نوازشریف کا کہناتھا کہ پاناما جے آئی ٹی ہمارے کاروبار کے گرد گھوم رہی ہے،میں نے ان سے کہا کہ الزا م کی حدتک ہی کوئی ثبوت پیش کر دیں ،ان کو الزام کی حد تک میں کوئی ثبوت نہیں ملا ،یہ کیا احتساب ہے بھئی یہ تو مذاق ہے ،مجھے یہ وقت بھی مل جاتا تو اور بھی زیادہ خدمت کر رہاہوتا ،پاکستان اور ہمارا وقت ضائع کیا جارہاہے ۔وزیراعظم کا کہناتھا کہ 90فیصد ضمنی الیکشن بھی ہم جیتے ۔
نوازشریف کا کہناتھا کہ جے آئی ٹی کو یہ بھی پوچھ لینا چاہیے تھا کہ 1937میں لاہور میں لگایا جانے والے کارخانے کا پیسا کہاں سے آیا ؟،وہ 1972سے ہمارے کاروبارکے بارے میں پوچھ رہے ہیں ،اس وقت تو وزیراعظم بھی نہیں تھا اور سیاست میں بھی نہیں ۔انہوں نے کہا کہ ہماری فیکٹری سرکاری تحویل میں لے لی گئی اور جو ڈھاکہ میں تھی بنگلہ دیش میں چلی گئی ،کروڑوں اربوں روپے کی فیکٹری کا ایک پیسہ بھی نہیں دیا گیا ،سوال تو ہمارا بنتاہے ،لوٹا تو ہمیں گیا۔
وزیراعظم کا کہناتھا کہ مجھے اپنی ذات اور اپنے خاندان کی فکر نہیں ہے ،فکر یہ ہے کہ ہم نے تنکا تنکا جمع کرکے چار سالوں میں ملکی معیشت کو درست کیا اور بجلی کے کارخانے لگائے جن کے یکے بعد دیگر افتتاح کیے ،پاکستان کی سٹاک مارکیٹ اوپر جارہی ہے ،انفرا سٹرکچر بہتر کر رہے ہیں ۔انہوںنے کہاکہ دھرنے کی وجہ سے چینی صدر پاکستان وقت پر نہ آ سکے جس کی وجہ سے معیشت کو نقصان پہنچا اور ہم اس کے دو سال لیٹ ہو گئے ۔ان کا کہناتھا کہ قوم کسی اور طرف دیکھ رہی ہے اور جے آئی ٹی کسی اور طرف جارہی ہے۔
وزیراعظم کا کہناتھا کہ جے آئی ٹی میں ایسے لوگوں کوبلایاجاتا ہے جوہمارے بدترین سیاسی مخالف ہیں، اب دیکھتے ہیں جے آئی ٹی کس طرف جاتی ہے،ان سازشوں کوکامیاب نہیں ہونے دیں گے،ڈٹ کرمقابلہ کریں گے۔انہوں نے کہا کہ ہم نے دہشتگردی کے خلاف ایکشن لیا ،فوج کے ساتھ مل کر دہشتگردی کا بھرپور مقابلہ کریں گے اور اس ناسور کو جڑ سے ختم کریں گے ۔
ان کا کہناتھا کہ جب ترقی ہوتی ہے یہ دشمن پاکستان کی ترقی کے خلاف ہوجاتے ہیں ،پاکستان آگے بڑھ رہا ہے ، سیاسی مخالفین 2013 کے انتخابات میں شکست کو برداشت نہیں کرسکے ، یہ باتیں ان کی ہیں کہ امپائر کی انگلی اٹھنے والی ہے ، وزیراعظم نواز ، ان چار سال میں کیا کوئی ہماری حکومت پر انگلی تک اٹھاسکتا ہے؟ ۔وزیراعظم نوازشریف کا کہناتھا کہ جے آئی ٹی کی تاریخ سب کے سامنے ہے ، یہ تاریخ واٹس ایپ یا اس سے پہلے سے شروع ہوتی ہے ، اب تک چل رہی ہے ۔
source…
http://dailypakistan.com.pk/national/24-Jun-2017/599160